اہم خبریں متفرق خبریں

اعلٰی عدلیہ میں ججز کا تقرر، ذہنی صحت جانچنے اور میڈیکل ٹیسٹ کرانے پر بھی غور

دسمبر 17, 2023 2 min

اعلٰی عدلیہ میں ججز کا تقرر، ذہنی صحت جانچنے اور میڈیکل ٹیسٹ کرانے پر بھی غور

Reading Time: 2 minutes

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طرف سے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے 2010 کے رولز کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل دی گئی ایک کمیٹی اعلیٰ عدالتوں میں ججوں کی تقرری کے لیے امیدواروں کی نامزدگی کی کمیٹی کے قیام پر غور کر رہی ہے۔

کمیٹی کا مقصد اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری سے متعلق چیف جسٹس کے صوابدیدی اختیارات کو منظم کرنا ہے۔

اگر منظوری دے دی جاتی ہے تو کمیشن کے ارکان پر مشتمل ایک نامزدگی کمیٹی کو اعلیٰ عدالتوں میں خالی عہدوں کے لیے امیدواروں کو نامزد کرنے کا اختیار مل جائے گا۔

اس نامزدگی کمیٹی کی تشکیل کا ابھی تعین ہونا باقی ہے۔

قواعد کمیٹی کے ایک رکن نے ایکسپریس ٹریبیون کے حسنات ملک کو بتایا کہ نامزد ججوں کی صحت اور دماغی حالت کا جائزہ لینے کے لیے ایک میڈیکل بورڈ کی تجویز بھی ہے۔

ہائی کورٹس اور عدالت عظمیٰ میں خالی آسامیوں پر بروقت تقرری کو یقینی بنانے کے لیے جوڈیشل کمیشن کے قواعد میں آخری تاریخ کا تعین کیا جائے گا۔

جج بننے کے امیدوار جوڈیشل کمیشن کے اراکین کے ساتھ غیر رسمی بات چیت بھی کریں گے۔ ججوں کی تقرری کے معیار کو بڑھانے کے لیے کئی تجاویز زیر غور ہیں۔

قواعد کمیٹی کا مقصد جوڈیشل کمیشن کے رولز 2010 کے ترمیم شدہ مسودے کو 29 دسمبر تک حتمی شکل دینا ہے۔

کمیٹی کے اجلاس کی مشترکہ صدارت سپریم کورٹ کے ایک حاضر سروس جج سید منصور علی شاہ اور سپریم کورٹ کے سابق جج منظور احمد ملک نے کی۔.

جاری کیے گئے بیان کے مطابق کمیٹی نے جوڈیشل کمیشن کے لیے قواعد کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا۔

کمیٹی نے غور کیا کہ اعلٰی عدلیہ میں ججز کے تقرر کے لیے آئین کے آرٹیکل 175اے میں درج ’اجتماعی اور جامع فیصلہ سازی کے عمل‘ کی تعمیل کیونکر کی جائے۔

کمیٹی نے نامزدگیوں اور کمیشن کے اجلاس بلانے کے طریقہ کار کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ، ہائی کورٹس اور وفاقی شرعی عدالت کے ججوں کی نامزدگی شروع کرنے کے طریقہ کار پر بھی غور کیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے