آرمی کنٹرول علاقے میں تو ویگو ڈالا آتا ہے: قائم مقام چیف جسٹس
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا ہے کہ آرمی کے کنٹرول والے علاقے میں ویگو ڈالا آتا ہے ویگنار گاڑی نہیں۔
منگل کو اوکاڑہ سے اغوا برائے تاوان کے ملزم اعجاز احمد شاکر کی ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کے دوران وکیل رفاقت حسین شاہ نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی آر تضادات کا مجموعہ ہے۔
درخواست گزار کے وکیل رفاقت حسین شاہ نے کہا کہ ویگن آر گاڑی میں سوار چھ افراد پر اغوا کا الزام لگایا گیا ہے۔
رفاقت حیسن شاہ کے مطابق ویگن آر گاڑی میں چھ افراد تو بیٹھ ہی نہیں سکتے۔
وکیل رفاقت حسین شاہ نے بتایا کہ اُن کے موکل پر الزام ہے کہ ریسٹ ہاوس میں ملزم کو رکھنے میں معاونت کی۔
وکیل رفاقت حسین شاہ کے مطابق جس ریسٹ ہاوس میں مغوی کو رکھا گیا ملزم اسی بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کا ملازم ہے۔
وکیل نے بتایا کہ مغوی کو جس ریسٹ ہاوس میں رکھا گیا مبینہ طور پر وہ آرمی کے کنٹرول میں تھا۔
جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ اگر ریسٹ ہاوس آرمی کے کنٹرول میں ہوتا تو ویگن آر نہیں بلکہ ویگو ڈالا آتا۔
جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ اس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری نہیں دی جاسکتی۔
سپریم کورٹ نے ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست واپس لینے پر نمٹا دی۔
جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔
پنجاب پولیس نے ملزم کو عدالت کے باہر سے گرفتار کر لیا۔