پاکستان

دو انڈین ایجنٹوں کی گرفتاری کا دعویٰ، پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث رہے

جنوری 25, 2024 2 min

دو انڈین ایجنٹوں کی گرفتاری کا دعویٰ، پاکستانی شہریوں کے قتل میں ملوث رہے

Reading Time: 2 minutes

پاکستان نے انڈیا ایجنٹوں کی گرفتاری کا دعوی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک میں دو شہریوں کے قتل میں ملوث تھے.

جمعرات کو سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ ’انڈیا پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔‘

سیکریٹری خارجہ نے دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے شواہد کی بنیاد پر بے نقاب کیا کہ محمد ریاض اور شاہد لطیف کے قتل میں انڈین شہری اشوک کمار آنند اور یوگیش کمار عرف محمد عمیر براہ راست ملوث ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محمد ریاض اور شاہد لطیف کے ٹارگٹ کلرز کو ناقابل تردید شواہد کی روشنی میں گرفتار کیا۔‘ سجاد قاضی نے بتایا کہ ’قتل میں ملوث ٹارگٹ کلرز، ان کے ساتھیوں اور سہولت کاروں کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ پاکستان سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے‘

سیکریٹری خارجہ سجاد قاضی کے مطابق ’انڈین ایجنٹ یوگیش کمار عرف محمد عمیر نے شاہد لطیف کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔‘

’ان ایجنٹوں سے متعلق مزید معلومات جمع کی جا رہی ہیں۔ ان کی خدمات سوشل میڈیا کے ذریعے لی گئیں۔ کچھ حساس معلومات ابھی شیئر نہیں کی جا سکتیں۔‘

سجاد قاضی کا کہنا تھا کہ محمد ریاض کو 8 ستمبر 2023ء کو راولا کوٹ جبکہ شاہد لطیف کو 11 اکتوبر 2023 کو ڈسکہ میں ٹارگٹ کلرز نے قتل کیا۔ قتل کیے جانے محمد ریاض اور شاہد لطیف پُرامن شہری تھے اور ان کا قصور صرف یہ تھا کہ انہوں نے (انڈیا کے زیرِانتطام) کشمیر میں جاری ظلم اور بربریت اور انڈیا کے گھناؤنے چہرے کو بے نقاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ ’تحقیقاتی اداروں کے پاس مستند شواہد ہیں کہ اس پوری ٹارگٹڈ کلنگ مہم میں تیسرے ملک میں موجود انڈین شہری شامل ہیں جو اس کی فنڈنگ کرنے کے ساتھ ساتھ ہدایات بھی دے رہے تھے اور مہم کو کنٹرول بھی کر رہے تھے۔‘
’انڈیا نے پاکستان سمیت دیگر ممالک میں مختلف معصوم افراد کو دہشت گردانہ کارروائیوں میں قتل کیا مگر ان کی سرگرمیوں کے بارے کوئی بھی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے۔‘

گذشتہ برس 11 اکتوبر کو پنجاب کے ضلع سیالکوٹ کے ایک قصبے ڈسکہ میں مولانا شاہد لطیف کو تین افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔
انڈیا کے دعوے کے مطابق شاہد لطیف پٹھان کوٹ حملے میں اس کو مطلوب تھے اور ان کا تعلق کالعدم جیش محمد سے بتایا گیا تھا۔

اس کے بعد گذشتہ برس نو ستمبر کو پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے شہر راولاکوٹ میں ایک مسجد کے باہر محمد ریاض کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
محمد ریاض کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کا تعلق کالعدم جماعۃ الدعوۃ سے تھا۔

سجاد قاضی نے مزید کہا کہ انڈین انٹیلیجنس ایجنسی را ایک عالمی دہشت گرد تنظیم کا کرادار ادا کر رہی ہے۔ اس سے قبل بھی پاکستان میں اور بین الاقوامی سطح پر انڈین ایجنسیوں کے ریاستی سرپرستی میں کیے جانے والے ماورائے عدالت قتل کے منصوبے بے نقاب ہو چکے ہیں۔‘

’انڈیا نے گزشتہ برس سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں قتل کیا تو کینیڈا نے اس پر شدید سفارتی ردّعمل ظاہر کیا اور اس قتل کو عالمی سطح پر اجاگر کیا۔‘

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ’عالمی سطح پر انڈیا کا محاسبہ کیا جانا چاہیے اور اسے کٹہرے میں لایا جائے۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے