نواز شریف برسوں بعد پھر پارلیمنٹ میں، کیسا لگ رہا ہے؟
Reading Time: 2 minutesپاکستان مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی نے شہباز شریف کی بطور وزیراعظم اور ایاز صادق کی بطور سپیکر نامزدگی کی باضابطہ منظوری دے دی ہے۔
بدھ کو مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کا پہلا اجلاس پارٹی قائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف کی زیر صدارت ہوا۔
پارلیمنٹ کی راہداری میں صحافیوں نے نواز شریف سے پوچھا کہ کافی عرصے بعد پارلیمان میں آئے ہیں تو کیا کہیں گے؟
ن لیگ کے قائد نے جوابا پوچھا کہ آپ کو میرا آنا کیسا لگ رہا ہے؟
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ملک اس وقت مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔ کوئی بھی سیاسی جماعت اکیلے اس بحران سے نکل نہیں سکتی۔ اس لیے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔ شہباز شریف کی قیادت میں تمام ارکان اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔
نواز شریف نے شہباز شریف کو وزیراعظم اور ایاز صادق کو سپیکر قومی اسمبلی کے لیے نامزد کیا تو پارلیمانی پارٹی نے ان کے اس فیصلے کی توثیق کر دی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے بھی کہا کہ ملک کو سیاسی عدم استحکام سے نکالنے کی ضرورت ہے جس کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔
پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے اجلاس کے دوران پارٹی قائد نواز شریف اور پارٹی صدر شہباز شریف کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
اس سے قبل طویل عرصے بعد نواز شریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تو پارٹی صدر شہباز شریف اور دیگر رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ دعا ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان اور وزیراعظم اپنی اپنی مدت پوری کریں۔
نواز شریف نے کہا کہ ’اللہ کرے ہر وزیراعظم اپنی مدت پوری کرے۔ خواہش ہے ہر اسمبلی اپنی مدت کرے ہر سینیٹ اپنے مدت پوری کرے، ہر وزیر اعظم اپنی مدت پوری کرے۔‘
نواز شریف نے کہا کہ سیاسی اور معاشی عدم استحکام بڑا مسئلہ نہیں حکومت معاشی حالات کو بہتر کرے گی۔ معاشی حالات سے سارے معاملات جڑے ہوئے ہیں، معیشت ٹھیک ہوگی تو سب ٹھیک ہوگا۔