قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے دوران 7 آرڈیننس میں توسیع
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں سات آرڈیننس 120 روز کی توسیع کے لیے پیش کیے گئے اور اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران منظور دے دی گئی۔
جمعے کو وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سات آرڈیننس ایوان میں پیش کیے اور آرڈیننس میں توسیع کی قرارداد پیش کرنے کے لیے نوٹس پیش کیا۔
اپوزیشن کے شور شرابے کے دوران سپیکر نے گنتی کرائی۔
شاہد خٹک نے ایجنڈے کی کاپی پھاڑ دی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے چور چور کے نعرے لگائے۔
قرارداد کی حمایت میں 138 ووٹ جبکہ مخالفت میں 63 ووٹ پڑے۔
سپیکر قومی اسمبلی نے سنی اتحاد کونسل اراکین کو وارننگ دی اور کہا کہ آپ یہ بار بار کاغذ پھاڑ کر پھینکیں گے تو ڈسپلنری ایکشن لینا ہوگا۔
اپوزیشن کے ہنگامے میں توسیع کی قرارداد منظور کی گئی اور اس دوران پیپلز پارٹی کے نوید قمر نے کہا کہ ہم اس قرارداد کو منظور کروانے میں ساتھ ہیں مگر احتیاط ہونی چاہیئے۔
نوید قمر کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہونی چاہیے جو قابل واپسی نہ ہو۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہم تمام اتحادیوں کی رائے لیں گے، ہم پرانے آرڈیننس کی توسیع کے بعد قوانین بناتے ہوئے ایوان کو اعتماد میں لیں گے۔