اہم خبریں

بلوچستان میں کوئلے کی کانوں کے تین حادثات، 14 کانکن ہلاک

جنوری 13, 2025 < 1 min

بلوچستان میں کوئلے کی کانوں کے تین حادثات، 14 کانکن ہلاک

Reading Time: < 1 minute

‎بلوچستان میں گذشتہ تین دنوں کے دوران کوئلے کی کان کے تین حادثات میں مجموعی طور پر 14 کان کن ہلاک ہوگئے ہیں۔

اتوار کی صبح ہرنائی میں کوئلے کان کے ایک حادثے میں دو کان کنوں کی موت ہوگئی جس کے بعد بلوچستان میں گزشتہ تین دنوں کے دوران کوئلے کے کان کے حادثات میں مرنے والے کان کنوں کی تعداد 14 ہوگئی-

پاکستان یونائٹیڈ ورکرز فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری پیر محمد کاکڑ نے بتایا کہ ہرنائی کے کان میں چھ کان کن پھنس گئے تھے جن میں سے چار کان کنوں کو زندہ نکال لیا گیا- جبکہ دو کی لاشیں نکال لی گئیں۔

ان کے مطابق متاثرہ کان کنوں کا تعلق سوات سے ہے۔
لیویز کا کہنا ہے ہلاک ہونے والے کان کنوں کی لاشیں نکال کر آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں ہیں۔

ایک روز قبل دکی میں کوئلہ کان میں مٹی کا تودہ گرنے سے ملبہ تلے دب کر قلعہ سیف اللہ کا رہائشی کانکن محمد رمضان ہلاک ہوگیا تھا-

قبل ازیں کوئٹہ کے قریب کوئلہ کی ایک کان میں گیس دھماکے کے بعد پھنسے مزید سات کان کنوں کی لاشیں 60 گھنٹے بعد اتوار کو نکال لی گئیں۔

کوئٹہ سے تقریباً 40 کلومیٹر دور سنجیدی میں نجی کمپنی یونائیٹڈ مائز کی کوئلہ کان میں یہ حادثہ جمعرات کی شام 6 بجے میتھین گیس بھر جانے کے باعث پیش آیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 11 کان کنوں کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جبکہ آخری کان کن کی تلاش کا کام تاحال جاری ہے۔

چیف انسپکٹر مائنز عبدالغنی نے بتایا کہ ’ملبہ گرنے سے کان کے اندر داخلہ ہونے کا راستہ بند ہوگیا تھا جسے ہٹانے میں وقت لگا۔ مائنز ریسکیو ٹیم مسلسل کام کررہی ہے اور اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لایا گیا۔‘

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے