بلاسفیمی بزنس گینگ کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا لائیو نشر کرنے کا حکم
Reading Time: 2 minutesاسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ بلاسفیمی بزنس گینگ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کو براہ راست نشر کیا جائے۔
جمعے کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے درخواستوں میں فریق بنائے گئے مدعا علیہان کے وکلا سے کہا کہ وہ اپنے دلائل مکمل کریں۔
متاثرہ افراد کی جانب سے ہادی علی چٹھہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ دوسری جانب سے کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ نے دلائل دیے۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے شہریوں پر توہین مذہب کے مقدمات درج کرنے والے افراد کے وکیل کامران مرتضیٰ کو ہدایت کی کہ وہ اس نکتے پر اپنے دلائل مرکوز رکھیں کہ معاملے کی تحقیق کے لیے کمیشن تشکیل دینے کا حکم کیوں نہ دیا جائے۔
عدالت کو درخواست گزاروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ لگ بھگ 25 افراد کے ایک گروپ نے مدعی بن کر پورے پاکستان میں 450 افراد پر توہین مذہب کے مقدمات درج کرا رکھے ہیں۔
وکیل کامران مرتضیٰ نے کمیشن کی مخالفت میں دلائل دیے۔
جس وقت وکیل کامران مرتضیٰ دلائل دے رہے تھے بلاسفیمی گینگ کے بعض کارندوں نے عدالت کے باہر نعرے بازی سے صورتحال کشیدہ بنانے اور سماعت کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔
اس پر عدالت کی جانب سے وکلا کو سخت تنبیہ کی گئی کہ اپنے ساتھ لائے افراد کو عدالتی ڈیکورم کا بتائیں۔
جب عدالتی ہدایت کے باجود شور شرابہ جاری رہا تو جسٹس اعجاز اسحاق نے حکمنامہ جاری کیا کہ منگل سے اس مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہوگی اور براہ راست نشر کی جائے گی۔
کامران مرتضیٰ کے بعد حسن معاویہ نامی وکیل عدالت کے روسٹرم پر آئے جن کو درخواستوں گزاروں نے فریق بنایا ہوا ہے کیونکہ اُن کا نام بلاسفیمی کے مقدمات میں بطور مدعی درج ہے۔
انہوں نے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنائے جانے کی مخالفت کی۔
جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ جس طریقے کمیشن بنانے کی مخالفت کی جا رہی ہے لگتا ہے کہ دال میں کُچھ کالا ہے۔