قومی اسمبلی اجلاس کی کارروائی
Reading Time: 2 minutesقومی اسمبلی کے اجلاس میں برقی توانائی کی پیداوار, ترسیل اور تقسیم منضبط کرنے کے ترمیمی بل 2017 کو منظور کر لیا گیا، پاکستان قانون و انصاف کمیشن ترمیمی بل 2017 اور قومی یونیورسٹی برائے ٹیکنالوجی بل 2017 بھی منظور کیے گئے، وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ اوور بلنگ کرنے والے میٹر ریڈرز کو تین سال سزا مل سکے گی _ ڈی آئی خان خاتون بے حرمتی واقعه کی گونج بھی ایوان میں سنائی دی اور حکومت و اپوزیشن خواتین ارکان نے تحریک انصاف کے داور کنڈی کو داد بھی دی _
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی سربراهی میں شروع هوا تو شیریں مزاری نے حکومتی ارکان کی عدم حاضری پر احتجاج کرتے هوئے کورم کی نشاندهی کردی، کورم مکمل نه هونے پر اجلاس کچھ دیر کے لئے ملتوی رها- بعد ازاں اجلاس ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی کی صدارت میں شروع هوا تو ایوان نے پاکستان قانون و انصاف کمیشن ترمیمی بل 2017ء اور قومی یونیورسٹی برائے ٹیکنالوجی بل 2017ء اتفاق رائے سے منظور کرلئے لیکن جب وزیر توانائی اویس لغاری نے نیپرا کو مزید اختیارات سے متعلق برقی توانائی کی پیداوار, ترسیل اور تقسیم منضبط کرنے کے لیے ترمیمی بل پیش کیا تو پی پی کے نوید قمر نے اعتراض کردیا که 50 سے زائد شقوں والا بل سپلیمنٹری ایجنڈا کے تحت ایوان سے عجلت میں منظور کرانے کی کوشش کی جارهی هے کیا یہاں جاهل اور ان پڑھ ارکان بیٹھے هیں، همیں وقت دیا جائے هم اس کو پڑھ سکیں جس پر اویس لغاری نے موقف اختیار کیاکه اس بل پر کمیٹی اجلاس میں اتفاق رائے هوا جس پر یه بل تمام چیف وهیپس کی رضا مندی سے ایوان میں لایاگیا, پی ٹی آئی کے شاه محمود قریشی نے عجلت میں منظوری پر استفسار کیا تو وزیر توانائی نے جواب دیاکه اووربلنگ ایک بڑا عوامی مسئله هے جسے ریلیف دینے کے لئے بل لا رهے هیں, بل کی شق 40 میں سرچارج لگانے پر سید نوید قمر نے شدید احتجاج کیا جس پر تمام اپوزیشن نے بھی ان کا ساتھ دیا جس پر حکومت نے مذکوره شق واپس لے لی جبکه شیریں مزاری نے شق 50 میں عوامی رائے کے لئے 14 دن سے بڑھا کر 30 دن کرنے کی ترمیم کا مطالبه کیا جسے حکومت نے تسلیم کرتے هوئے بل کا حصه بنادیا- بعد ازاں ایوان کو آگاه کرتے هوئے اویس لغاری کا کهنا تھا که اوور بلنگ کرنے والے میٹر ریڈرز کو تین سال سزا مل سکے گی جو ایکسین بل پورا جمع نہیں کرے گا اسے اگلے ماہ معطل کردیا جائے گا، ایکسین چاہے اویس لغاری کا چاچا ماما ہی کیوں نہ ہو اسے بھی سزا ملے گی، بل کے مطابق لائسنس کی حامی کمپنی کو خلاف ورزی پر ایک کروڑ سے بیس کروڑ تک جرمانہ هوسکے گا, دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان میں بچی کی بے حرمتی کا معاملہ پارلیمنٹ ہاوس پہنچ گیا حکومت و اپوزیشن خواتین ارکان نے اپنی پارٹی کے عہدیدار کے خلاف اور مظلوم بچی کے حق آواز اٹھانے پر داور کنڈی کو خراج تحسین پیش کرتے هوئے ڈیسک بجائے, شائسته پرویز نے کهاکه ڈی آئی خان میں مظلوم بچی کو انصاف نہیں مل رہا، اس واقعہ سے پاکستان کی بدنامی ہوئی, شازیه مری نے کہاکه داور کنڈی نے اس ایوان میں مرد ہو کر بچی کے لئے آواز اٹھائی خراج تحسین پیش کرتے ہیں _ ایم کیو ایم کی ثمن سلطانه جعفری, پی ٹی آئی کی منزہ حسن اور ن لیگ آسیہ ناز تنولی نے بھی معاملے پر اظهار خیال کیا, بعد ازاں اجلاس کل سه 4 بجے تک ملتوی کر دیاگیا-