بلیک فرائیڈے خون سے سرخ
Reading Time: < 1 minuteایسے وقت میں جب دنیا بھر نومبر کے آخری جمعہ کے دن کو بلیک فرائیڈے کے طور پر منایا جا رہا ہے اور شاپنگ سینٹرز پر خریداری کرنے والے ٹوٹ پڑے ہیں مصر میں مسلمانوں کو نماز جمعہ کے دوران خون سے نہلا دیا گیا ہے، مصر کی تاریخ کی اس بدترین دہشت گردی میں 250 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں اور جمعہ یوم سیاہ بن گیا ہے _
مصر کے ریاستی میڈیا کے مطابق حملہ شمالی صوبے سینائی میں ایک مسجد پر جمعے کی نماز کے دوران کیا گیا ۔ریاستی نیوز ایجنسی کے مطابق مسجد پر بم حملے کے بعد مسلح افراد نے گولیاں بھی چلائیں۔ مصری حکام کے مطابق حملے میں کم از کم100 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں_ عینی شاہدین کے مطابق حملہ العریش کے قریب بیر العباد نامی قصبے میں جمعے کی نماز کے دوران ہوا۔ مرنے والوں میں عورتیں، بچے اور فوجی اہلکار شامل ہیں_
سینا کے شمالی علاقوں میں گذشتہ چند سالوں سے میڈیا کی رسائی نہیں، ریاستی تعاون سے چلنے والے میڈیا کو بھی علاقے میں جانے کی اجازت نہیں۔
حملے کا نشانہ بننے والی مسجد صوفی ازم کے پیروکاروں میں مقبول ہے جنھیں شدت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔مصری حکومت نے اس حملے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
مقامی افراد کے مطابق حملے میں بظاہر سکیورٹی فورسز کے حامی لوگوں کو نشانہ بنایا گیا جو اس وقت مسجد میں نماز ادا کر رہے تھے۔ مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے حملے کے بعد سکیورٹی حکام سے ملاقات کی ہے_