دیوبند کا نام تبدیل ہو جائے گا؟
بھارتی ریاست اترپردیش کے حالیہ انتخابات میں شدت پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھاری اکثریت سے کامیابی اس خطے میں ایک بڑی تبدیلی کی خبر ہے مگر پاکستان میں میڈیا نے اس کو اہمیت نہیں دی۔ مگر اب شاید لوگوں کی توجہ اس جانب مرکوز ہوسکے اور اس کی وجہ دیوبند ہوگی۔ پاکستان میں دیوبندی ہرطرف پائے جاتے ہیں اور لوگ دیوبند کے مدرسے کے نام سے بھی واقف ہیں مگر اب ان کو معلوم ہوگا کہ یہ ایک شہر کا نام بھی ہے اور یہ شہر بھارت کی ریاست اترپردیش میں واقع ہے اور شاید مستقبل میں اس کا نام تبدیل بھی کردیا جائے۔ حالیہ الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی برجیش سنگھ نے دیوبند شہر کا نام بدلنے کے انتخابی وعدے پر لوگوں سے ووٹ مانگے تھے اور اب انہوں نے شہر کا نیا نام دیوورند رکھنے کی تجویز دی ہے۔ ماضی میں بھی اس شہر کا نام بدلنے کی تجاویز سامنے آئی تھیں مگران کو پذیرائی ملنے کی بجائے مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس بار نام بدلنے کی تجویز میں زیادہ سنجیدگی اور شدت نظر آتی ہے۔ بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق دیوبند شہر کی تمام تجارت مدرسہ دارالعلوم دیوبند کے مرہون منت ہے جس میں پانچ ہزار طلبہ قیام کرتے ہیں اور ان سے ملنے کیلئے ملک کے ہرشہر سے مسلمان آتے ہیں۔ دیوبند کو ایک پسماندہ شہر قراردیا جاتا ہے جو دہلی سے ایک سو ساٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔