پاکستان

انگریزی اخبارات کا کمال

مئی 6, 2017 < 1 min

انگریزی اخبارات کا کمال

Reading Time: < 1 minute

پاکستان میں انگریزی زبان کے اخبارات نے افغانستان سے چمن بلوچستان کے گاﺅں پر فائرنگ سے مارے جانے والوں کی مختلف تعداد بتاکر قارئین کوحیران کردیاہے۔ پانچ بڑے انگریزی اخبارات کی رپورٹنگ پر سنجیدہ سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں۔روزنامہ ڈان نے اپنے صفحہ اول پر چارکالم خبر میں بتایا ہے کہ حملے میں بارہ افراد جاں بحق ہوئے، روزنامہ دی نیوز نے اپنی شہ سرخی میں خبر دی ہے کہ گیارہ افراد شہادت کے رتبے پر فائز ہوئے، نوائے وقت گروپ کے انگریزی روزنامے دی نیشن کی خبر ہے کہ چمن بارڈر حملے میں پندرہ افراد مارے گئے ہیں، ڈیلی ٹائمز نے سرخی جمائی ہے کہ سات عام شہری چمن سرحد پر فائرنگ کا نشانہ بن گئے جبکہ ایکسپریس ٹریبون نے چمن پر افغان حملے میں مارے جانے والوں کی تعداد 10بتائی ہے۔ عام قاری پریشان ہے کہ کس اخبار کی معلومات پر اعتبار کرے۔اس طرح کے حملے کے بعد عام طور پر پاکستان کے ذرائع ابلاغ فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی پریس ریلیز پر انحصار کرتے ہیں، لیکن اس واقع میں چونکہ عام شہری نشانہ بنے ہیں اس لیے آئی ایس پی آر نے تفصیلی معلومات جاری نہیں کیں۔ سول حکومت اور اداروں کی جانب سے صرف مذمتی پیغامات ہی جاری کیے گئے ۔ اس واقعے کی رپورٹنگ نے پاکستان کے ذرائع ابلاغ کی پیشہ ورانہ سنجیدگی اور معلومات تک رسائی کیلئے کوششوں پر کئی سوال اٹھا دیے ہیں۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے