عالمی خبریں

افغانستان میں چالیس سر قلم

اگست 7, 2017 < 1 min

افغانستان میں چالیس سر قلم

Reading Time: < 1 minute

افغانستان میں شدت پسندوں نے گاؤں پر حملہ کرکے 40 عام شہریوں کو قتل کردیا جبکہ متعدد افراد کو اغواء کرکے ساتھ لے گئے۔

افغان سیکورٹی زرائع کے مطابق شدت پسندوں نے افغانستان کے صوبے سرپُل کے مرزا اولانگ گاؤں میں دھاوا بولا اور 40 افراد کو قتل کر دیا۔ گورنر سرپل محمد ظاہر وحدت کا کہنا ہے کہ زیادہ تر گاؤں والوں کے سرقلم کیے گئے جبکہ بعض کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ شدت پسند اپنے ساتھ کئی افراد کو یرغمال بناکر بھی لے گئے ہیں،  مقتولین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے عام شہریوں کے قتل کی مذمت کی ہے جبکہ صوبائی ترجمان ذبیح اللہ امانی نے حملے کو بے رحمانہ اور غیر انسانی عمل قرار دیا ہے۔

یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق کس تنظیم سے تھا تاہم گزشتہ چند دنوں سے جنگجوؤں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری تھی جس کے بعد شدت پسندوں نے مرزا اولانگ گاؤں پر قبضہ کرلیا تھا_

گورنرمحمد ظاہر وحدت کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز یرغمالیوں کی بحفاظت بازیابی کے لیے جلد آپریشن شروع کریں گی۔

انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر بروقت کارروائی نہ کی گئی تو یہ شدت پسند پورے ضلع پر قبضہ کر سکتے ہیں۔ اب تک کسی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے