پاکستان کا پانی سنکھیا سے آلودہ
Reading Time: < 1 minuteعالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں پینے کے پانی میں خطرناک اور زہریلے مادے سنکھیا (آرسینک) کی بہت زیادہ مقدار موجود ہے جس سے چھ کروڑ شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پانی میں سنکھیا کی سب سے زیادہ مقدار لاہور اور حیدر آباد میں پائی گئی ہے جس کے باعث وہاں کے شہریوں کے موذی امراض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی دیگر شہریوں کی نسبت زیادہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ٹیموں نے پاکستان بھر سے زیرزمین پانی کے 1200 نمونے جمع کیے اور پھر ان نمونوں کا کیمیائی تجزیہ کیا جس سے معلوم ہوا کہ ان میں زہریلا مادہ سنکھیا بہت زیادہ مقدار میں ہے، ماہرین کے مطابق لمبے عرصے تک سنکھیا سے آلودہ پانی استعمال کرنے کے نتیجے میں خطرناک بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں جن میں میں جلد کی بیماریاں، پھیپھڑوں اور مثانے کے سرطان کے علاوہ دل کے امراض بھی شامل ہیں، واضح رہے کہ سنکھیا یا آرسینک قدرتی طور پر پائی جانے والی معدنیات میں شامل ہے جو بے ذائقہ ہوتا ہے اور گرم پانی میں حل ہوجاتا ہے۔ کسی انسان کو ہلاک کرنے کےلئے سنکھیا کے ایک اونس کا 100 حصہ یعنی صرف 284 ملی گرام بھی کافی ہوتا ہے۔