ٹی وی چینلز نے پھر گمراہ کر دیا
Reading Time: < 1 minuteدن بھر نیوز چینلز یہ خبر بریکنگ نیوز کی بجلیوں کے ساتھ ناظرین پر گراتے رہے کہ عدالت نے پیمرا کو نواز شریف اور سولہ ن لیگی رہنماوں کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے سے روک دیا، نیوز چینلز نے جس خبر کا گھنٹوں ڈھنڈورا پیٹا عدالتی حکم نامہ سامنے آیا تو اس بات کا ذکر نہ تھا_ اب آپ درست خبر پڑھیں_
لاہور ہائی کورٹ میں مقدمہ اعلی عدالتوں کے بارے میں سیاست دانوں خاص طور پر مسلم لیگ ن کے رہنماوں کا بیانات کا ہے،جس میں درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پیمرا کو حکم دیا جائے وہ عدلیہ مخالف تقاریر کو نشر ہونے سے روکے، عدالت کے سامنے درخواست گزار آمنہ ملک کے وکیل اظہر صدیق کے دلائل دیے، تو جج نے وکیل کی توجہ درخواست میں لکھی گئی مختلف اور متفرق استدعا کی جانب دلائی،جس پر وکیل نے کہا کہ وہ درخواست کے پیراگراف نمبر ایک،دو،تین اور پانچ میں مانگی ریلیف پر زور نہیں دیتے،ان ریلیف کے لیے الگ سے درخواستیں دائر کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں،وکیل کے مطابق پیمرا نواز شریف اور دیگر سولہ ن لیگی رہنماوں کے عدلیہ مخالف بیانات کو اپنے ضابطہ اخلاق کے مطابق روکنے میں ناکام رہا ہے،عدالت کو وفاق اور صوبے کے سرکاری وکیلوں نے بتایا کہ درخواست میں کوئی ٹھوس قانونی وجہ موجود ہے نہ ہی کوئی مواد شامل ہے، سرکاری وکیلوں نے کہا کہ کسی قانون کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی،درخواست میں اٹھائے گئے زیادہ تر نکات پہلے ہی عدالت عظمی کے سامنے زیر سماعت ہیں۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد اپنے حکم میں لکھا کہ دوران سماعت اٹھائے قانونی سوالات کی روشنی میں ہدایت کی جاتی ہے کہ پیمرا درخواست پر اپنا شق وار جواب داخل کرے۔