ایکسکلوسیو_ دباؤ کس نے ڈالا
Reading Time: 2 minutesجو خبر آپ کو پاکستان کا سب سے بڑا اخبار اور انصار عباسی جیسا صحافی پوری نہ دے سکا ہم دے رہے ہیں_
حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس کھولنے کے لیے ہائیکورٹ فیصلے پر اپیل دائر کرنا ضروری ہے اور اس کے لیے قومی احتساب بیورو یعنی نیب پر سخت دباؤ ہے، مگر یہ دباؤ کون ڈال رہا ہے اور کب سے، اس بارے میں جانتے ہوئے بھی ہر ایک خاموش ہے_
اصل خبر یہ ہے کہ بھوٹان کی سپریم کورٹ کا ایک نگران جج ملک کے سب سے بڑے احتساب کے ادارے پر حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس کھولنے کے لیے اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کرانے میں کامیاب ہو گیا_
پاکستان 24 کی مصدقہ اطلاعات کے مطابق بھوٹانی جج نے نگرانی کا فریضہ تو دیگر ریفرنسز دائر کرنے کیلئے سنبھالا تھا مگر حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس اپیل کے ذریعے شریف خاندان کے بچے کھچے افراد کو بھی تفتیشی عمل سے گزارنے کی خواہش رکھتے ہیں اس لیے نیب کے تین اعلی افسران کو بروز منگل دن اڑھائی بجے اپنے چیمبر میں طلب کیا، صرف دو دن میں ہی دباؤ برداشت نہ کرتے ہوئے نیب نے جمعرات کی شام اعلامیہ جاری کیا کہ وہ حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس میں اپیل سپریم کورٹ میں دائر کرنے کا فیصلہ کر چکا ہے_
واضح رہے کہ اسی جج نے بیس اپریل کے فیصلے میں شریف خاندان کی اس کمپنی کا بھی ذکر کیا تھا جو درخواست گزاروں کے علم میں بھی نہیں تھی نہ انہوں نے اس پر دلائل دیے تھے، بعدازاں آئی ایس آئی والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں اسی ایف زیڈ ای کمپنی کا معاہدہ رپورٹ کے ذریعے عدالت میں پیش کیا اور نواز شریف اس کمپنی سے تنخواہ نہ نکالنے پر نااہل قرار پائے_
نظرثانی درخواستوں کی سماعت کے دوران بھی دباؤ ڈالنے والے جج نے نواز شریف کے وکیل کو دھمکی آمیز انداز میں مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی ہم نے صرف چٹان کا سرا دکھایا ہے اگر کہیں گے تو پوری چٹان بھی سامنے لے آئیں گے_