کلثوم کی اہلیت سپریم کورٹ میں
Reading Time: < 1 minuteمسلم لیگ ن کی این اے 120 سے امیدوار کلثوم نواز کی اہلیت کے خلاف درخواستیں پیپلزپارٹی اور عوامی تحریک کے امیدواروں نے دائر کی تھیں، الیکشن ٹربیونل اور ہائیکورٹ نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کیے تھے جس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا، جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی، وکیلوں کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ الیکشن ہو چکے، عدالت نے عوامی تحریک کے امیدوار کے وکیل صدیق اظہر کے دلائل پر افسوس کا اظہار کیا، جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ جو امیدوار کاغذات نامزدگی واپس لے لے وہ کیسے عدالت آ سکتا ہے، کاغذات واپس لینے کے بعد آپ حق دعویٰ سے محروم ہو گئے، وکیل اظہر صدیق نے بار بار اپنی بات دہرائی تو جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ تقریریں نہ کریں، قانون کی بات کریں_
عدالت نے پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر کے وکیل سے پوچھا کہ کتنے ووٹ لیے؟ وکیل نے پریشان ہو کر کہا کہ رات سفر میں رہا ہوں، دیکھ نہیں سکا، پھر بولے کہ چار پانچ ہزار ووٹ لیے ہیں _
عدالت میں دونوں وکلاء نے کہا کہ وہ اپنی درخواستیں واپس لیتے ہیں، متعلقہ فورم سے رجوع کرنے دیں، عدالت نے درخواستیں خارج کر دیں_