میڈیا کا عقبی گیٹ
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں جس طرح انصاف کے نئے راستے ڈھونڈ کر پاکستان کے عوام کو ان کی جانب متوجہ کر کے دنیا بھر کے آئینی و قانونی ماہرین کو حیران بلکہ پریشان کر دیا تھا، اب اسی بڑی عدالت کے فیصلے کی بڑوں کی دیکھا دیکھی چھوٹی چھوٹی عدالتوں کے جج اور عملہ بھی احتساب کی گنگا کا بہاؤ تیز رکھنے پر کاربند نظر آتا ہے _
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نواز شریف کی پیشی کے موقع پر بھگدڑ مچنے سے گھبرائے جج اور پولیس نے میڈیا کو اسحاق ڈار کی پیشی کی کوریج سے روک دیا، انتظامیہ نے اسحاق ڈار کو جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی گیٹ سے عدالت میں داخل کرا دیا لیکن میڈیا کے لیے کوئی عقبی گیٹ موجود نہیں اور سامنے والے گیٹ پر سخت پہرے کے ساتھ تالے لگا دیے گئے_ ایسے میں ایک صحافی جاوید سومرو نے گیٹ پھلانگنے کی کوشش کی تو سما ٹی وی ان کا عقبی گیٹ ناظرین تک براہ راست پہنچا دیا_ اب ایک جانب یہ کہا جا رہا ہے کہ کیا احتساب عدالت کے جج کو دو صحافیوں کے بارے میں یہ ہدایت جاری کرنے کا اختیار تھا کہ اُنہیں کوریج سے روک دیا جائے تو دوسری جانب یہ سوال بھی ہے کہ کیا میڈیا نمائندوں کو اگر رپورٹنگ سے روک دیا جائے تو وہ گیٹ پھلانگ کر ‘آزادی صحافت’ کے نعرے لگائیں؟