پاکستان

فوجی ترجمان کو افسوس کیوں ہوا

اکتوبر 14, 2017 2 min

فوجی ترجمان کو افسوس کیوں ہوا

Reading Time: 2 minutes

پاکستان کی فوج کے ترجمان نے اپنی پریس کانفرنس میں کرم ایجنسی میں کیے گئے آپریشن کی کہانی سنائی اور بتایا کہ کیسے مغوی بازیاب کرائے گئے تاہم سوال وجواب کے دوران وہ باتیں کہہ دیں جو ہرطرف پوچھیں جارہی ہیں۔
احسن اقبال کے بیان پر انہوں نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ باتیں میڈیا پر آچکی ہیں، ان پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتا لیکن دوباتیں ایسی ہیں جن پر کچھ کہنا چاہوں گا، ایک یہ کہ غیرذمہ دار کہاگیا اور دوسرا یہ کہا گیا کہ یہ بیان دشمنوں کی جانب سے آنا چاہیے، ترجمان نے کہاکہ ہمیں اس پر افسوس ہوا، مجھے وفاقی وزیر کے اس تبصرے پر بطور ایک سپاہی اور بطور ایک شہری افسوس ہوا۔ فوجی ترجمان نے کہا کہ معیشت پر سیمینار کرایا اور اس میں ملک کے اہم معاشی ماہرین کو بلایا جنہوں نے رائے دی، انہوں نے کہاکہ آرمی چیف نے اس سیمینار میں اہم خطاب کیا۔ اس کے بعد ترجمان نے ایک ٹی وی ٹاک شو میں دیا گیا اپنا بیان بھی سنایا۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی حالات بہتر ہوں گے تو معیشت بہتر ہوگی اور معیشت بہتر ہوگی تو سیکورٹی کیلئے سہولیات ہوں گی۔ترجمان نے کہاکہ گزشتہ سال ٹیکس ریکوری صرف انتالیس فیصد ہوئی۔ یہ نان ایشو ہے اس کو مزید آگے لے کے جانے کی ضرورت نہپیں ۔
ترجمان نے کہاکہ ٹیکنو کریٹ کی حکومت لانے کی بھی باتیں ہورہی ہیں، انہوں نے کہا کہ سویلین بالادستی ہے، حکومت ہی آرمی چیف اور نیول چیف لگاتی ہے، رینجرز کے آپریشن کیلئے ہی حکومت ہی اجازت دیتی ہے، کسی بھی آپریشن کیلئے حکومت ہی کہتی ہے، یہ حکومت کا ہی ادارہ ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے ملک میں ٹیکنوکریٹ حکومت کے بنائے جانے کی تمام افواہوں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ جمہوری نظام کو پاکستان فوج سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جمہوریت کو خطرہ جمہوری نظام کے تقاضوں کو پوار نہ کیے جانے سے ہو سکتا ہے۔

حکومت اور فوج کے درمیان ملک کی معیشت کی صحت کے حوالے سے بیانات کے تبادلے کے تناظر میں کی جان والی اس پریس کانفرنس میں انھوں نے مزید کہا کہ جمہوری نظام کے استحکام اور ہر قسم کے استحکام کے لیے حکومت کا چلنا ضروری ہے اور حکومت کا کام کرنا ضروری ہے۔

تفصعلات اپ ڈیٹ کی جا رہی ہیں

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے