پاکستان

سارے ‘دہشت گرد’ رہا ہو گئے

اکتوبر 15, 2017 < 1 min

سارے ‘دہشت گرد’ رہا ہو گئے

Reading Time: < 1 minute

ایجنسیاں بے گناہوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کریں یا پولیس و خفیہ اداروں کا تفتیشی نظام ناقص ہو، یا پھر عدالتوں میں سرکاری استغاثہ کے وکیل نکمے ہوں تو نتیجہ وہی نکلتا ہے جو خیبرپختونخوا میں سامنے آیا _

ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں گزشتہ سال دہشت گردی میں ملوث 52 فی صد ملزمان رہا کردیے گیے، 2016 میں صرف 28 فی صد ملزمان کو سزائیں دی گئیں، رپورٹ کے مطابق 2016 میں 20 فی صد مقدمات سماعت کے قابل نہیں تھی، 2015 میں 48 فیصد 2014 میں 50 فی صد ملزمان بری کیے گیے، رپورٹ کہتی ہے کہ گزشتہ سال دہشت گردی کے 240 مقدمات درج ہوئے، سزا صرف 67 مقدمات میں ہوئی، پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کی اس رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ 124 گرفتار ملزمان شک کا فائدہ اٹھا کر رہا ہو گئے، عدم ثبوت اور دیگر وجوہات بھی رہائی کا سبب بنی، رپورٹ میں لکھا ہے کہ کمزور تفتیشی نظام، عوام کے عدم تعاون سمیت غیر متعلقہ گواہان رہائی کی وجوہات میں شامل ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف آیی آر کے اندراج میں تاخیر اور فرانزک لیبارٹری نہ ہونا بھی مبینہ دہشت گردوں کی رہائی کی  وجہ ہوتی ہے _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے