پاکستان

عدالت میں جھوٹے گواہ

اکتوبر 17, 2017 < 1 min

عدالت میں جھوٹے گواہ

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے سزائے موت کے ملزم قمر زماں کو بارہ سال بعد بری کر دیا۔۔۔۔ ملزم پر 2005 میں غلام صابر کو گجرانوالہ میں قتل کرنے کا الزام تھا، عدالت نے قرار دیا ہے کہ استغاثہ کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا_ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ پولیس ملزم تک پہنچ جاتی ہے مگر جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں، جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے گواہ جھوٹے بنائے گئے، سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا، جھوٹے گواہ بنائے جاتے ہیں پھر کہتے ہیں عدالت نےانصاف نہیں کیا، جسٹس کھوسہ نے کہا کہ پھر کہتے ہیں ظلم ہوگیا حالانکہ جھوٹی گواہی دینا اصل ظلم ہے،  جسٹس کھوسہ نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے کہ سچی گواہی دو، اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے مگر پھر بھی شہادت مانگی جاتی ہے،  جسٹس کھوسہ کا کہنا تھا کہ سچی گواہی کے بغیر نظام عدل نہیں چل سکتا_

ملزم قمر زماں کو ٹرائل کورٹ نے سزائے موت سنائی اور ہائی کورٹ نے عمر قید میں تبدیل کیا ۔۔جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے