فیض آبادی اسلام کا نوٹس
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسی نے فیض آباد میں دیے گئے دھرنے کا نوٹس لیتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے _
سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو نوٹسز جاری کر دیئے گئے، اٹارنی جنرل، اسلام آباد اور پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کیا ہے، عدالت نے پوچھا ہے کہ داخلہ و دفاع کے سیکرٹریز بتائیں کہ لوگوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کیوں ہو رہی ہے؟ عدالت نے کہا ہے کہ لوگوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کیلئے کیا اقدامات کیے گئے؟
سپریم کورٹ میں ایک مقدمے کی سماعت کے دوران وکیل نے التوا کی درخواست کی کہ راستے بند ہونے کی وجہ سے سے عدالت نہیں پہنچ سکتے جس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ یہ کون سا اسلام ہے جو کہتا ہے کہ راستے بند کر دیں؟ جسٹس قاضی فائز عیسی کا کہنا تھا کہ کون سا اسلام اس قسم کی زبان استعمال کرنے کا کہتا ہےجو وہاں ہو رہی ہے، جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ کون سا مذہب یا شریعت راستے بند کر کے لوگوں کیلئے تکلیف دینے کی اجازت دیتا ہے، جسٹس قاضی فائز نے ریمارکس دیئے کہ آرٹیکل 14 آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دیتا ہے، عدالت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسلام کا تصور یہ ہے کہ اپنے الفاظ اور کردار سے اسلام کو پھیلایا جائے، سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کردی، جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی _