پاکستان

نواز شریف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

نومبر 23, 2017 2 min

نواز شریف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

Reading Time: 2 minutes

سابق وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست پر سماعت مکمل ہو گئی،  نواز شریف کے وکیل اعظم نزیر تارڑ اور نیب ڈپٹی پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے العزیزیہ سٹیل مل اور فلیگ شپ ریفرنس کو یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے_

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ببچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کیطرف سے نیب ریفرنسز یکجا کرنیکی درخواست کی  سماعت کی_نواز شریف کے وکیل اعظم نزیر تارڑ نے اپنے دلائل میں کہا کہ احتساب عدالت نے ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کئے بغیر ہی ہماری درخواستیں خارج کر دیں فلیگ شپ اور ہل میٹل ریفرنس میں ملزم، الزام اور گواہ مشترک ہیں، ملک عزیز اور واجد ضیاء بھی مشترک گواہان میں شامل ہیں، عدالت نے استفسار کیا ٹرائل کورٹ یہ سمجھے کہ ان گواہوں کا بیان ایک بار قلمبند ہو اور ایک ہی بار جرح ہو تو کیا ہو گاآپ کہتے ہیں کہ ایک گواہ دو بار بیان ریکارڈ کرائے گا تو آپ کا دفاع ایکسپوز ہو جائے گاآرٹیکل 13 کا مینڈیٹ کچھ اور ہے اسے مکس نہ کریں،اس جرم اور قتل جیسےجرم کو آپ ایک نہیں کہہ سکتے، دلائل کے دوران وزیراعظم کے وکیل نے ایک شعر بھی پڑھا

کی میرے قتل کے بعد اس نے  جفا سے توبہ..

بولے کہ اگر اور لوگ 17 ڈی کا فائدہ لے سکتے ہیں تو میاں نواز شریف کیوں نہیں، سوال کیا کہ کیا تمام کیسز میں سپریم کورٹ کا سایہ ہی تو نہیں رہے گا…

نیب پراسیکیوٹر اور بینچ کے مکالمے میں مداخلت پر نیب پراسیکیوٹر اور وکیل نواز شریف کے درمیان گرما گرمی بھی ہوئی نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا تینوں ریفرنس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کا سلسلہ جاری ہے نواز شریف کی جانب سے ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواست ہی اب غیر موثر ہو چکی جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کے پھر تو ہمیں ٹرائل کورٹ کو کارروائی سے روک دینا چاہئے _

دونوں فریقین کی دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا.

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے