ہیرو کو توڑا نہ جا سکا
Reading Time: < 1 minuteاسرائیل کے درجنوں فوجیوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے سولہ سالہ فلسطینی بچے کو ضمانت پر رہائی مل گئی ہے۔ اس تصویر میں نظر آنے والے فلسطینی بچے فوزی الجنیدی کو تین ہفتے قبل حراست میں لیتے ہوئے آنکھوں پر پٹی باندھ کر بیس اسرائیلی فوجیوں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
فلسطین کے مقبوضہ مغربی پٹی کے شہر ہبرون میں اسرائیلی فوج نے اس بچے پر پتھر پھینکنے کاالزام لگایا تھا۔ بچے نے ان الزامات کی تردید کی اورکہاکہ وہ اس وقت اسرائیلی فوج کی کارروائی سے جان بچانے کیلئے بھاگ رہا تھا۔ جنیدی کے اہل خانہ نے الجزیرہ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس کا کندھا اتر گیا ہے اور اس کے جسم پر رائفلوں کے بٹ سے لگائے گئے زخموں کے نشان ہیں۔
بچے کے چچا نے بتایا کہ جب ہم نے اسے رات گئے جیل سے ساتھ لیا تو فوری طورپر ہسپتال پہنچے جہاں معلوم ہواکہ اس کا دایاں کندھا ٹوٹا ہواہے اور اس کاجسم زخموں سے چور ہے۔ چچا نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہیرو کو توڑا نہیں جاسکا۔ جنیدی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ احتجاج میں شامل نہیں تھا کیونکہ وہ گھر کے نو افراد کیلئے باہر سے سامان لانے والا واحد فرد ہے اور وہ اسی کیلئے مارکیٹ گیاتھا۔ جنیدی کے والد کی ٹانگ زخمی ہے جبکہ اس کی والدہ بھی بیمار ہے۔