پاکستان

نقیب محسود قتل پر راؤ انوار کا بیان

جنوری 18, 2018 2 min

نقیب محسود قتل پر راؤ انوار کا بیان

Reading Time: 2 minutes

کراچی پولیس میں جعلی پولیس مقابلوں کے لیے بدنام ایس ایس پی راؤ انوار نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، نقیب محسود کے بارے میں مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات تھیں کہ وہ جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین سے تعلق رکھنے والا دہشت گرد تھا جس نے متعدد کارروائیوں میں ایف سی کے صوبیدار عالم، اپنے رشتہ دار اعجاز محسود کو قتل کیا جبکہ مکین میں ایف سی کیمپ پر حملہ کیا تھا اور اس کے بعد تحریک طالبان پاکستان کے لیے بلوچستان میں کام کیا _

راؤ انوار نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جو لوگ دہشت گردوں کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں وہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد مہم سے وزیرستان کے لوگوں کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے سرگرم ہیں، اور ایک سیاسی تنظیم کے لوگ بھی کراچی میں معصوم لڑکی سے زیادتی نہ ہونے کے باوجود، اس واقعہ کی آڑ میں کراچی میں افراتفری پھیلانے میں ناکام رہے، سیاسی جماعت کے عہدیدار علیم عادل شیخ نے غریب چوکیدار پر تشدد اور اسکول میں توڑ پھوڑ کیا جس پر اس کے خلاف دو مقدمات درج کئے گئے، اس کا انتقام لینے کے لیے سوشل میڈیا پر مہم چلائی تاکہ پولیس کے اچھے افسران کو بدنام کیا جا سکے، اس طرح کراچی میں کالعدم تنظیموں کے خلاف مؤثر کارروائی نہ ہو سکے اور کراچی میں انتشار اور بے یقینی کی صورتحال پیدا ہو سکے  _

واضح رہے کہ نقیب محسود کے ماورائے عدالت قتل پر ملک بھر میں غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے اور اس کے جواب میں ایس ایس پی راؤ انوار کی پریس ریلیز انتہائی بے ربط ہے _ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کے وزیر داخلہ کو ہدایت کی تھی کہ قتل کی انکوائری کی جائے جس کے بعد تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے_

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے