پاکستان24 متفرق خبریں

عامر لیاقت کو بولنے کی آزادی

فروری 7, 2018 < 1 min

عامر لیاقت کو بولنے کی آزادی

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے عامر لیاقت پر پابندی کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے ٹی وی چینل پر آنے کی اجازت دے دی ہے،

عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے _ چیف جسٹس نے کہا کہ ہائیکورٹ کے پاس از خود نوٹس لینے کا اختیار نہیں، اگر عامر لیاقت نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی تو توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، عامر لیاقت کو ہماری بات سمجھا دیں، اگر ہمارے احکامات کی پابندی نہیں کرینگے تو ٹی وی پر پروگرام نہیں کر سکیں گے، عدالت میں عامر لیاقت معتبر نہیں صرف سائل ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ وکیل موجود ہے تو عامر لیاقت کو بات کرنے کی ضرورت نہیں، یہ عدالت ہے عامر لیاقت کو ٹی وی پروگرام نہیں،
وکیل بابر اعوان نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست گزار نے مقدمہ واپس لے لیا لیکن ہائیکورٹ نے سو موٹو نوٹس لیکر پروگرام بند کیا، عامر لیاقت عدالت میں بار بار کھڑے ہو کر بولنے کی کوشش کرتے رہے تو چیف جسٹس نے کہا کہ لگتا ہے عامر لیاقت نے عدالت میں نہ بیٹھنے کی قسم اٹھائی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ساتھ بیٹھے جج عمر عطا بندیال صاحب نے عامر لیاقت کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دینا ہے، معزز جج ڈمصاحب کو ڈاکٹر عامر لیاقت کا کنڈکٹ پسند نہیں آیا، وکیل بابر اعوان نے کہا کہ میں عدالت سے معزرت خواہ ہوں _
عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں نے آپس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیسا موکل ہو ویسا وکیل ہے، دونوں ڈاکٹر ہیں اور ایگزیکٹ یا ٹرینٹی کالج اسپین سے آن لائن ڈگری یافتہ ہیں _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے