اسلام آباد میں قبائل کا دھرنا ختم
Reading Time: < 1 minuteاسلام اباد میں محسود قبیلے کا دس روز سے جاری دھرنا ختم کر دیا گیا ہے _ دھرنا حکومتی وفد کی ایک ماہ میں مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی پر ختم کیا گیا_ قبائلی عمائدین کا کہنا ہے کہ اگر ایک ماہ میں ان کے پانچ مطالبات منظور نہ ہوئے تو وہ دوبارہ وفاقی دالحکومت کا رخ کریں گے _
نقیب اللہ محسود کے ماوارائے عدالت قتل کے خلاف اور مفرور پولیس افسر راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے دس روز سے جاری دھرنا وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی تحریری یقین دہانی پر ختم کر دیا گیا ہے _
قبائلی جرگے نے حکومتی وفد سے کامیاب مزاکرات کے بعد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔۔۔ حکومت نے مطالبات کی منظوری کے لیئے ایک ماہ کی مہلت مانگ لی ہے، مزاکرات کے بعد مشیر وزیراعظم امیر مقام دھرنے کی جگہ پہنچے، ان کا کہنا تھا وزیراعظم نےتمام مطالبات کو پہلی ملاقات میں منظور کرلیا تھا، ہم ہر وقت اپ کے وکالت کے لئے تیار رہیں گے _
امیر مقام نے کہا کہ اس دھرنے نے پختون کا اصل چہرہ دنیا کو دکھایا ہے، نقیب اللہ کے قاتل کی گرفتاری اولین ترجیح ہے، وزیراعظم نے سندھ حکومت اور ایجنسیوں کو بھی حکم دیا ہے، قبائلی علاقوں سے بارودی سرنگوں کی جلد از جلد صفائی کردی جائے گئی جو لوگ بارودی سرنگوں میں زخمی یا شہید ہوئے ان کو معاوضہ دیا جائے گا_
قبائلی عمائدین کا کہنا تھا اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو دوبارہ دھرنا دیا جائے گا_