فیض آباد دھرنا کیس
اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت ہوئی لیکن حکومت نے راجہ ظفرالحق کمیٹی رپورٹ پیش نہ کی_ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ اگر 20 فروری تک رپورٹ جمع نہ ہوئی تو وزیراعظم پاکستان اور وزراء کو توہین عدالت کی نوٹس جاری کریں گے _
فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ ارشد کیانی اور سیکرٹری دفاع عدالت میں پیش ہوئے۔سیکرٹری دفاع کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی ۔راجہ ظفر الحق رپورٹ ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا ۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ اگر 20 فروری تک رپورٹ جمع نہ ہوئی تو وزیراعظم اور وزراء کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے۔ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ چیئرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے براہ راست ریکارڈ طلب کرنا پڑے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل نہ کھیلا جائے۔ بعد اذاں کیس کی سماعت بیس فروری تک ملتو ی کر دی گئی