پاکستان

فیض آباد دھرنا کیس

فروری 12, 2018 < 1 min

فیض آباد دھرنا کیس

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت ہوئی لیکن حکومت نے راجہ ظفرالحق کمیٹی رپورٹ پیش نہ کی_ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ اگر 20 فروری تک رپورٹ جمع نہ ہوئی تو وزیراعظم پاکستان اور وزراء کو توہین عدالت کی نوٹس جاری کریں گے _

فیض آباد دھرنا کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کی ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ ارشد کیانی اور سیکرٹری دفاع عدالت میں پیش ہوئے۔سیکرٹری دفاع کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی ۔راجہ ظفر الحق رپورٹ ایک مرتبہ پھر عدالت میں پیش نہ ہونے پر عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار کیا گیا ۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دیئے کہ اگر 20 فروری تک رپورٹ جمع نہ ہوئی تو وزیراعظم اور وزراء کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کریں گے۔ کیا آپ یہ چاہتے ہیں کہ چیئرمین  سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے براہ راست ریکارڈ طلب کرنا پڑے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ عدالت کے ساتھ چھپن چھپائی کا کھیل نہ کھیلا جائے۔ بعد اذاں کیس کی سماعت بیس فروری تک ملتو ی کر دی گئی

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے