پاکستان

سول ایوی ایشن کی کارکردگی نہیں

فروری 12, 2018 < 1 min

سول ایوی ایشن کی کارکردگی نہیں

Reading Time: < 1 minute

ایئرپورٹس پر مسافروں کی مشکلات کی شکایات کے مقدمے میں سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر ڈی جی سول ایوی ایشن، ایم ڈی اوورسیز پاکستانیز کو ہفتے کے روز کراچی رجسٹری میں طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کسی ملک کا اچھا یا برا تاثر اس کے ائرپورٹ سے بنتا ہے، سول ایوی ایشن کوئی کارکردگی نہیں دکھا رہی۔
عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو سول ایوی ایشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ مسافروں کے سامان کے مسائل سول ایوی ایشن دیکھتی ہے۔چیف جسٹس نے کہاکہ ہمیں مسافروں کی طرف شکایات نہیں آنی چاہئیں۔مسافروں کو شکایات ہوئیں تو ڈی جی سی اے اے کو بلائیں گے۔ جہاز کے ساتھ سیڑھی لگنے میں دو گھنٹے لگ جاتے ہیں۔ مسافروں کا سامان تاخیر سے آ،کسٹم حکام درست نگرانی نہیں کرتے ،رنگ برنگے کاﺅنٹر کھول دیئے ہیں، پورٹر ہی سب کچھ کررہا ہوتا ہے،کبھی مسافروں کا سامان ٹو ٹا پھوٹا آتا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ سول ایوی ایشن ریگولیٹر ہے وہ کیا کررہاہے؟۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سی اے اے کی کوئی کارکرگی نہیں ہے،کسی ملک کا اچھا برا تاثر ایئرپورٹ سے ملتا ہے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہاکہ نیویارک ایئرپورٹ کا تاثر اچھا نہیں تو لوگ کیلیفورنیا اترنا پسند کرتے ہیں، سنگاپور ایئرپورٹ پر پارک بن رہے ہیں ۔ ڈپٹی ڈائریکٹر سی اے اے ماریہ جبین نے بتایاکہ مسافروں کو شکایات کے اندراج کے لئے نمبر دیا گیا ہے، مسافروں کے شکایات کی آن لائن دادا رسی ہوتی ہے۔ عدالت نے سماعت ہفتے کے روز تک ملتوی کر دی ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے