سوات مظاہرین کے خلاف مقدمہ
Reading Time: < 1 minuteسوات میں چیک پوسٹوں پر عوام کو درپیش مشکلات کے خلاف مظاہرہ کرنے والے افراد کو اب مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا _
اتواا کے روز سوات میں سینکڑوں افراد نے سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر چیکنگ کے دوران عوام سے روا رکھے جانے والے نامناسب رویے کے خلاف مظاہرہ کیا تھا_
ایف آئی آر کے مطابق سوات میں چیک پوسٹوں کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں سے چھ افراد کے خلاف انسدادی دہشت گردی دفعات کے تحت مقد مہ درج کیا گیا ہے ۔۔۔۔مقدمہ خوازخیلہ پولیس سٹیشن کے انچارج فضل ربی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے ۔ جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ مذکورہ چھ افراد نے لوگوں کو جمع کیا ، پھر جلوس نکالا ،بازار میں دکانیں زبردستی بند کرادی ، جبکہ ریاست اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ بھی کیا ۔ سرکاری ملازمین کو اپنے قانونی فرائض سے روکنے، دباؤ ڈالنے، عوام میں خوف وہراس پیدا کرنے اور ٹریفک میں خلل ڈالنے کے الزامات بھی شامل کئے گئے ہیں ۔
مقدمہ میں نامزد ملزمان میں سے ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ۔ جبکہ جن افراد کو ایف آئی ار میں نامزد کیا گیا ہے ان کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہے ۔
مظاہرین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جس پر سول سوسائٹی کی جانب سے ردعمل بھی سامنے آیا ہے _ ریحام خان نے ایک ٹوئٹ میں مقدمہ درج کرنے کی مذمت کی ہے _