نوازشریف نے ہی ثاقب نثار کو جج لگایا
Reading Time: < 1 minuteسابق چئیرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق نے سپریم کورٹ فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست دائر کی ہے اور چیف جسٹس ثاقب نثار کے ماضی میں بطور وکیل تقرر کا بھی ذکر کیا ہے ۔
نظرثانی درخواست میں صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کٹاس راج ازخود نوٹس کیس کووارنٹو میں تبدیل کیا، سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ میں زیرسماعت مقدمے کو بھی مدنظرنہیں رکھا، درخواست گزار کے تقرر میں اقربا پروری نہیں تھی، درخواست گزار کا تقرر نوازشریف نے بطور چیف ایگزیکٹو کیا ۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف نے ہی ثاقب نثار کو سیکرٹری قانون اور ہائی کورٹ کا جج لگایا، میری اور ایڈووکیٹ ثاقب نثار کی تقرریاں میرٹ پر تھیں، اگر میرا تقرر اقربا پروری ہے ثاقب نثار کا بطور جج ہائی کورٹ تقرر بھی سیاسی تھا ۔
صدیق الفاروق نے کہا ہے کہ اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس نے میری تذلیل کی، میرے بارے میں کہا گیا اخباریں اکٹھی کرنے والے کو چئیرمین لگا دیا، میرے خلاف فیصلے پر نظرثانی کی جائے ۔