پاکستان پاکستان24

احتساب عدالت میں نواز شریف کیس

مارچ 2, 2018 2 min

احتساب عدالت میں نواز شریف کیس

Reading Time: 2 minutes

سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے بچوں کے  خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران  استغاثہ کے مزید دو گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں _ عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے تینوں ریفرنسز میں ایک ہی مرتبہ واجد ضیاء کا بیان قلمبند کرانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس میں واجد ضیاء کو 8 مارچ کو طلب کرلیا ہے _

 

نیب ریفرنسز پر سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی _ عدالت میں نواز شریف، مریم نواز اور کپيٹن صفدر پیش ہوئے _ استغاثہ کے گواہ سنیل اعجاز کھوکھر اور راؤ عبدالحنان کا بیان مکمل ہوگیا _

لاہور کے نجی بنک کے ملازم سنیل اعجاز کھوکھر نے عبدالرزاق کے نام پر کھولے گئے اکاؤنٹ اور اس میں ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ سے منتقل کردہ رقوم کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں،

استغاثہ کے گواہ راؤ عبد الحنان نے بتایا کہ زکی الدین نے میرے سامنے 24جنوری کو 12 لفافے جبکہ اگلے روز 3 سفید لفافے نیب تفتیشی افسر کامران نے زکی الدین کے حوالے کیے، میں نے دستاویزات کی فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس سے نوٹرائزیشن کے بغیر اٹیسٹشن سے انکار کردیا،بعد ازاں متعلقہ ادارے سے لیگیلائزیشن کرائی  گئی تو میں نے کاغذات دستخط سمیت اٹیسٹ کئے، گواہ نے 1500 صفحات پر مشتمل مشتمل دستاویزات عدالت میں پیش کر دیں، اور عدالت کو آگاہ کیا کہ اس عمل کے دونوں روز میرا بیان بھی ریکارڈ ہوا _

اسی دوران جے آئی سربراہ واجد ضیاء بھی کمرہ عدالت پہنچے، حاضری لگانے کے فوراً بعد چلے گئے، پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان ایک ہی بار قلمبند کرنے کے لیے ملزمان کی جانب سے درخواست میں نواز شریف نے موقف اختیار کیا کہ واجد ضیاء تینوں ریفرنسز میں گواہ ہیں، تینوں ریفرنسز میں الگ الگ بیان قلمبند کیا گیا تو ہمارا دفاع ظاہر ہوجائے گا، جسے عدالت نے مسترد کر دیا ہے _

فلیگ شپ ریفرنس میں 4 گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ہے _

العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نیب کے چھ گواہ 7 مارچ کو طلب کئے گئے ہیں جبکہ لندن فلیٹ ریفرنس میں واجد ضیاء کو 8 مارچ کو عدالت کے روبرو پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے _

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے