پاکستان پاکستان24

توہین عدالت: نہال ہاشمی پر فرد جرم

مارچ 12, 2018 2 min

توہین عدالت: نہال ہاشمی پر فرد جرم

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ کا نہال ہاشمی پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فرد جرم چھبیس مارچ کو عائد کی جائے گی ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق نہال ہاشمی نے کہا کہ ہر آدمی سے غلطی ہو جاتی ہے ۔ نہال ہاشمی نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے کہا کہ چیف صاحب نے بھی سکرٹ کی بات کر کے واپس لی ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کہ آپ ملک کی اعلی ترین عدالت کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔

نہال ہاشمی نے کہا کہ کیا مظلوم قیدیوں کی آواز اٹھانا گناہ ہے، میں نے غریب قیدیوں کی آواز اٹھائی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا جواب آ گیا ہے ۔ آپ نے جو لکھا ہم نے دیکھ لیا، اب ہمیں توہین عدالت کی فرد جرم عائد کرنے دیں ۔

نہال ہاشمی نے کہا کہ بتیس سال سے ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، پہلے بھی عدالت میں ڈیڑھ گھنٹے تک عدالتی کاروائی چلی، اگر چیف صاحب کے الفاظ واپس ہو سکتے ہیں تو عام آدمی کے کیوں نہیں، کیا پھر میں سمجھوں مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سینٹ سے نااہلی کے بعد میرے پاس کیا بچا، رب نے بھی عدل کو احسان کے ساتھ کرنے کا کہا ہے ۔

پاکستان 24 کے نامہ نگار کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ ملک کی اعلی ترین عدالت کو بدنام کر رہے ہیں ۔ پہلے بھی آپ کو معاف کیا گیا ۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ وکیل کامران مرتضی کی یقین دہانی پر غیرمشروط معافی مانگی تھی مگر پھر بھی جیل بھیجا گیا، نااہل بھی کیا، پچاس ہزار جرمانہ بھی ادا کیا، کیا ایک وکیل کو ندامت پر معافی نہیں مل سکتی، تقریر میں کسی جج کا نام نہیں لیا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جو لکھا ہم نے دیکھ لیا، کیا آپ کا یہ مکمل دفاع ہے ۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ میں نے مظلوم قیدیوں کی آواز اٹھائی، کیا مظلوم قیدیون کی آواز اٹھانا گناہ ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آواز اٹھانے کے ساتھ آپ نے کچھ اور بھی کہا ۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ عدالت کی عزت کرتا ہوں سازی زندگی کرتا رہوں گا، اسکرٹ کے ریمارکس پر آپ نے بھی افسوس کا اظہارکیا، کیا مجھے سیاسی طور پر نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ خاموشی سے سن رہے ہیں اپنی حدود میں رہیں، آپ اب بھی کسی زعم میں ہیں، آپ نے بے غیرت کہا ۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ بے غیرت میں نے نہیں قیدیوں نے کہا، قیدیوں کی بات دہرائی ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ انشاء اللہ مثالی فیصلے ہوں گے ۔ 26 مارچ تک کیلئے سماعت ملتوی کر دی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے