ریاض ٹھیکیدار کے وکیل اعتزاز کے دلائل
Reading Time: 2 minutesسپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ مری میں بحریہ ٹائون کی ہاوسنگ اسکیم کیلئے ۴۰۰ درخت کاٹے گئے ہیں ۔ مری میں درختوں کی کٹائی اور غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات پر لیے گئے ازخود نوٹس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔
جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ دور دراز سے لوگ مری میں تفریح اور چھٹیاں گزارنے جاتے ہیں، مری میں تفریح کے لئے جانے کی وجہ وہاں کا قدرتی ماحول ہے، مری کا قدرتی حسن انسان کو تروتازہ کر دیتا ہے۔ جسٹس فیصل عرب کا کہنا تھا کہ مری میں ہاوسنگ سوسائٹیز کے قیام سے ماحول پر منفی اثر پڑے گا، اسی رفتار سے مری میں تعمیرات ہوئیں تو 30 سال بعد مری یہ نہیں رہے گا جو آج ہے ۔
ریاض ٹھیکیدار کے وکیل اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ مری میں ہاوسنگ سوسائٹی کے قیام کا منصوبہ پرائیویٹ زمین پر ہے، سرکاری زمین یا جنگلات کی زمین ہاوسنگ سوسائٹی کے لئے استعمال نہیں کر رہے ہیں، قانون کسی کو ذاتی زمین پر تعمیرات سے نہیں روکتا، اگر کسی کو اس کی زمین پر تعمیر سے روکا جائے تو اس کے بدلے کچھ دیا جاتا ہے ۔ وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ بحریہ ٹاون نے شاملات کی زمین خرید کر تعمیرات کی ہیں ۔
تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ اگر ہاوسنگ سوسائٹی کو تعمیرات کی اجازت دی گئی تو پھر مقامی لوگوں کو کیسے روکا جائے گا کہ اپنی زمین پر تعمیرات نہ کریں اور ماحول کو بچائیں ۔ جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کیا ہاوسنگ سوسائٹی مری کے ماسٹر پلان کو متاثر کر رہی ہے یا نہیں ۔
ریاض ٹھیکیدار کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا کہ کیس کی وجہ سے تعمیرات کا کام رکا ہوا ہے، ہمارا نقصان ہو رہا ہے، جنگلات یا سرکاری زمین پر قبضہ نہیں کیا، مری اور شاملات میں زمین خریدی اس پر تعمیر کرنا چاہتے ہیں، زمین خریداری کے وقت کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا ۔ اعتزاز احسن نے تسلیم کیا کہ شاملات کی زمین زرعی ہے لیکن دیگر مقاصد کیلئے بھی استعمال کر سکتے ہیں ۔