پاکستان

شادی ہالز والے دوسرا کاروبار کریں

جون 25, 2018 < 1 min

شادی ہالز والے دوسرا کاروبار کریں

Reading Time: < 1 minute

اسلام آباد میں قائم غیر قانونی شادی ہالز سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں کی ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کے حکام سے پوچھا کہ غیر قانونی شادی ہالز کو کتنے نوٹسز دئیے، چیف جسٹس نے کہا کہ غیر قانونی شادی ہالز والے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں ۔

شادی ہالز کے وکیل نے کہا کہ سی ڈی اے کو اپنی حدود کا علم نہیں، سی ڈی اے نے کئی شادی ہالز کو زمین الاٹ نہیں کی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کئی شادی ہالز والے سی ڈی اے کو فیس دینے کو تیار نہیں، شادی ہالز کے پاس کوئی سائیٹ پلان یا نقشہ نہیں ہے، کیوں نہ غیر قانونی شادی ہالز کو گرا دیا جائے ۔ شادی ہالز کے وکیل نے بتایا کہ سی ڈی اے کو لائسنس فیس ادا کر رہے ہیں، سی ڈی اے کی فیس پر کوئی اعتراض نہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ شادی ہالز والے اپنا بوریا بستر اٹھائیں، شادی ہالز سمیٹ کر کوئی دوسرا کاروبار کریں ۔ وکیل نے کہا کہ سی ڈی اے کو زمین کی نوعیت کی تبدیلی کے واجبات کیوں دیں ۔ سی ڈی اے حکام نے کہا کہ زرعی زمین کو کمرشل میں تبدیل کرنے کے واجبات ادا کرنے پڑھتے ہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ اراضی کی نوعیت تبدیلی کے چارجز نہیں دینے تو مارکیز اٹھا دیں، من مرضی سے کوئی تعمیرات نہیں کر سکتا، چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے نے عدالتی حکم پر شادی ہالز کے لیے رولز بنائے، ہماری مہربانی کا غلط فائدہ نہ اٹھایا جائے، کیا زرعی زمین پر سٹیل مل اور فیکڑیاں لگ جائیں تو کوئی نہ پوچھے ۔ سماعت میں وقفہ

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے