متفرق خبریں

ڈیم فنڈز پر میڈیا نے غلط رپورٹنگ کی

فروری 27, 2019 2 min

ڈیم فنڈز پر میڈیا نے غلط رپورٹنگ کی

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے دیامر بھاشا مہمند ڈیم فنڈز میں جمع ہونے والی رقم کی سرمایہ کاری کے لیے سٹیٹ بنک سے تجاویز طلب کی ہیں ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا ہے کہ ڈیم فنڈز اشتہارات کی رقم کے بارے میں میڈیا نے غلط رپورٹنگ کی ہے ۔

جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی ۔ واپڈا کے چیئرمین نے ڈیم کی تعمیر سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی ۔ انہوں نے بتایا کہ مارچ 2019 تک مہمند ڈیم کا افتتاح ہو جائے گا ۔

واپڈا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈیم کے لیے 844 ایکڑ زمین کی خریداری کا مرحلہ مکمل ہو گیا ہے ۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ مقامی لوگوں سے زمین کی خریداری بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے اس لیے واپڈا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہو گا ۔

عدالت نے ڈیم فنڈ کی رقم کی سرمایہ کاری کے لیے پیش کی گئی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے آبزرویشن دی کہ ٹریژی بانڈذ کے علاوہ سرمایاکاری کے دیگر ذرائع سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے ۔

عدالت نے آبزرویشن دی کہ ڈیم تعمیر کے اشتہارات کی لاگت سے متعلق میڈیا میں غیر ذمہ دارانہ رپورٹنگ کی جا رہی ہے ۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا اتھارٹی پیمرا کے چیئرمین نے عدالت کو بتایا کہ ٹی وی چینلز پر پبلک سروس میسج اسی وقت آن ایئر ہوتا ہے جو وقت مختص کیا گیا ہے ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے پوچھا کہ پھر میڈیا میں غلط خبریں کیوں چلائی جا رہی ہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے پیمرا کے چیئرمین سے کہا کہ غلط خبریں چلانے والے چینلز کے خلاف پیمرا کاروائی کرے ۔

ایف بی آر نے پانی کے ذرائع اور موبائل فون پر ڈیم ٹیکس کی وصولی سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی ۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے عدالت کو بتایا کہ پانی کے ذرائع اور موبائل فون پر ڈیم ٹیکس کی وصولی کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے ۔

عدالت نے سٹیٹ بنک سے ڈیم فنڈز میں جمع رقم کی سرمایہ کاری کے لیے تجاویز طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت اپریل کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے