عمران کے لیے نوبل انعام
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے وزیراعظمم عمران خان کے چاہنے والے ان کو نوبل انعام دینے کے لیے سرگرم ہیں مگر سوشل میڈیا بہت کئی صارفین یہ سوال پوچھ رہے ہیں کہ کیا نوبل پرائز دینے والی کمیٹی ٹوئٹر اور فیس بک پوسٹ سے متاثر ہوتی ہے؟۔
پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی وزیراعظم عمران خان کو امن کا نوبل انعام دینے کیلئے ایک قرارداد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی ہے ۔ قرارداد میں ان کا کہنا ہے کہ ’وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی میں کمی کیلئے دانشورانہ کردار ادا کیا ہے، جو انڈیا کی جنگی جنون رکھنے والی قیادت کے باعث پیدا ہو گئی تھی۔ لہذا انہیں امن کا نوبل انعام دیا جائے۔‘
سوشل میڈیا پر ان کے مداحوں نے نوبل انعام کا ٹریںڈ اس وقت شروع کیا جب وزیراعظم عمران خان نے پارلیمان میں اعلان کیا کہ گرفتار کیے گئے انڈین پائلٹ کو ’امن کے پیغام کے طور پر‘ رہا کیا جائے گا ۔
اس اعلان کے فورا بعد سوشل میڈیا پر موجود تحریک انصاف کے حامیوں نے انہیں امن کا نوبل انعام دلوانے کے لیے #NobelPeacePrizeForImranKhan کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹرینڈ شروع کیا۔
پاکستان میں ایک عام تاثر ہے کہ سوشل میڈیا پر پاکستان تحریک انصاف کے حامیوں کے اکاؤنٹس کی ایک تعداد جعلی اور ٹرولز پر مشتمل ہے ۔ ان صارفین یا اکاؤنٹس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ’یہ کرائے پر دستیاب‘ ہیں اور ان کو پارٹی سے وابستہ شخصیات کی جانب سے باقاعدہ تنخواہ ملتی ہے ۔
تحریک انصاف کے رہنما اس الزام سے تو انکار کرتے ہیں تاہم یہ تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی سوشل میڈیا ٹیم بہت فعال ہے ۔