مارتے ہیں گنتے نہیں، انڈین ائر چیف
Reading Time: 2 minutesانڈیا کے ائر چیف نے کہا ہے کہ ہم نے بالاکوٹ میں کامیاب کارروائی کر کے اپنا ہدف حاصل کیا ہے، وہاں مارے جانے والوں کی تعداد بتانا حکومت کا کام ہے ۔
انڈین فضائیہ کے سربراہ ایئر مارشل بریندر سنگھ دھنوا دلی میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر ہم نے جنگل میں بم گرائے ہیں تو پاکستان نے جوابی کارروائی کیوں کی؟۔‘
پاکستان نے 26 فروری کو بالاکوٹ کے علاقے میں انڈین فضائیہ کے حملے میں کسی بھی جانی نقصان یا بلڈنگ کی تباہی کے دعوے کو مسترد کیا تھا ۔ پاکستان کے حکام نے کہا تھا کہ انڈین طیارے جلدبازی میں بالاکوٹ جابہ کے علاقے میں غیرآباد پہاڑی پر بم گرا کر واپس چلے گئے تھے
بالاکوٹ حملے کے بعد پہلی مرتبہ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بی ایس دھنوا نے کہا کہ یہ قیاس آرائیاں درست نہیں کہ انڈین طیارے اپنے ممکنہ ہدف کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم ایک ہدف کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بناتے ہیں تو پھر ہم اسے نشانہ بناتے ہیں۔‘
ان سے سوال کیا گیا کہ بالاکوٹ کارروائی میں کتنے لوگ مارے گئے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ‘ہم اپنا ہدف حاصل کرتے ہیں یہ نہیں گنتے کہ کتنے لوگ مارے گئے، یہ ائرفورس کا کام نہیں ہے۔ مارے جانے والے افراد کی تعداد کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپریشن کے وقت وہاں کتنے لوگ تھے۔’
انڈین فضائیہ کے سربراہ نے پاکستانی ایف سولہ کے خلاف اپنے پرانے روسی ساختہ مگ -21 طیاروں کے استعمال کے سوال کے جواب میں کہا کہ ’مگ ۲۱ طیارے جدید ریڈار آلات اور اسلحے سے مزین لیس ہیں اور انھیں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ جب دشمن کی طرف سے کوئی کارروائی ہوتی ہے تو جو بھی دستیاب طیارے ہوتے ہیں وہ بھیج دیے جاتے ہیں، سبھی طیارے دشمن سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
بی ایس دھنوا نے کہا کہ اس وقت آپریشن جاری ہے اس لیے زیادہ تفصیلات نہیں بتا سکتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پائلٹ ابھی نندن نے اگر فٹنس ٹیسٹ پاس کر لیا تو ان کو دوبارہ فضائیہ میں شامل کیا جا سکتا ہے ۔