نیوزی لینڈ، مساجد پر حملوں میں 40 ہلاک
Reading Time: 2 minutesنیوزی لینڈ میں دو مساجد پر فائرنگ سے 40 افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں ۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے اس کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے ۔
حکام کے مطابق واقعہ میں ملوث 4 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ مسجد کے قریب ہی بنگلہ دیش کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی بھی موجود تھے جو حملے میں محفوظ رہے ۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائس چرچ میں نماز جمعہ سے قبل اچانک گاڑیوں میں آئے مسلح افراد نے دو مساجد پر فائرنگ کر دی ۔
حملہ آووروں نے مسجد النور اور لِین وڈ میں نمازیوں کونشانہ بنایا۔
خبر ایجنسی کے مطابق مسلح شخص مسجد النور میں داخل ہوا اور نمازیوں پر خود کار ہتھیار سے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی ۔
فائرنگ کے واقعے کے وقت بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم مسجد کے قریب ہی تھی ۔ کھلاڑیوں نے بھاگ کر اپنی جان بچائی ۔ شہر کی دیگر مساجد بھی خالی کرانے کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔ حملہ آور ہیلمٹ میں لگے کیمرے سے ویڈیو بھی بناتے رہے ۔
بتایا گیا ہے کہ ایک حملہ آور نے سات بار بندوق میں میگزین لوڈ کیا ۔
نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے مسجد میں فائرنگ کے واقعہ کو ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا ہے۔ پولیس نے واقعہ میں ملوث چار افراد کو حراست میں لیا ہے ۔
کمشنر مائیک بش کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد میں 3 مرد اور ایک خاتون شامل ہے، حملہ آور کی گاڑیوں کے ساتھ دھماکہ خیز مواد بھی لگا ہوا تھا جیسے ناکارہ بنا دیا گیا ہے ۔