زیادتی الزام میں تین پولیس اہلکاروں کا ریمانڈ
Reading Time: 2 minutesیاسر حکیم / صحافی
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں ہولیس نے گرلز ہاسٹل کی رہائشی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے الزام میں گرفتار تین پولیس اہلکاروں سیمت چار ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے ۔
مسماۃ (ر) کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے چاروں ملزمان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کرن نشاط کی عدالت میں پیش کیا گیا ۔
ملزمان محمد نصیر، راشد منہاس، محمد عظیم اور عامر کو روات پولیس نے عدالت میں پیش کیا۔
پولیس کی استدعا پر ڈیوٹی مجسٹریٹ کرن نشاط نے ملزمان کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا ۔
خیال رہے کہ راولپنڈی کے علاقے سیٹلائٹ ٹاؤن کے گرلز ہاسٹل میں مقیم لاہور سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ لڑکی نے جمعہ کی رات روات پولیس کو درخواست دی تھی کہ اس کو بحریہ ٹاؤن فیز 8 سے اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ۔
مقدمے کے مطابق محافظ فورس تھانہ روات کے 3 اہلکاروں نے القدس ہاسٹل کی رہائشی لڑکی کو رات گئے اس وقت اغوا کیا جب وہ اپنے دوست کے ساتھ بحریہ سحری اور تفریح کرنے گئی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق 3 پولیس اہلکاروں محمد نصیر، راشد منہاس اور محمد عظیم نے لڑکوں کو بھگا کر اپنی گاڑی میں بٹھا لیا ۔
پولیس اہلکاروں نے ر کے ساتھ زیادتی کی اور اس سے 30 ہزار روپے نقد اور 12 ہزار مالیت کی انگوٹھی چھینی ۔
تینوں پولیس اہلکاروں نے لڑکی کو کمرشل مارکیٹ چھوڑا اور شور مچانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ۔
ر نے ملزمان کے خلاف سی پی او راولپنڈی کو درخواست دی تھی جس کے بعد تینوں پولیس اہلکاروں کو تھانہ صدر بیرونی پولیس نے گرفتار کر کے روات پولیس کے حوالے کیا ۔