لاکھوں کا مظاہرہ، ہانگ کانگ میں گرفتاریاں
Reading Time: 2 minutesچین کے زیرانتظام ہانگ کانگ میں دو ماہ سے جاری حکومت مخالف اور جمہوریت حامی مظاہروں کے خاتمے کے لیے حکام نے دو اہم نوجوان مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔
فری پریس ہانگ کانگ کے مطابق جمعہ کو مظاہرین کے لیے بہادری اور جوش کی علامت نوجوان خاتون ایجنز چوو کو گرفتار کیا گیا جبکہ دیگر دو اہم افراد کو بھی حراست میں لیا گیا جن میں میڈیا پر سب سے زیادہ آواز اٹھانے والے جوشوا یونگ شامل ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ احتجاج چین کی جانب سے ایک متنازع قانون لاگو کرنے کے خلاف دو ماہ قبل جون کے آغاز میں شروع کیا گیا تھا جو اب جمہوریت کے لیے جدوجہد میں بدل گیا ہے۔
اس ماہ کے آغاز میں مظاہرین کی جانب سے ایئرپورٹ میں گھسنے اور فلائٹ آپریشن معطل ہونے کے بعد چین نے طاقت کے استعمال سے خبردار کیا تھا۔
ہانگ کانگ کے چیف ایگزیکٹو کیری لام نے لاگو کیا گیا متنازع قانون معطل کر دیا تھا مگر اس کے بعد 17 جون کو دس لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے تھے جو ہانگ کانگ کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ قرار دیا جاتا ہے۔
متنازع قانون کے تحت چین کو ہانگ کانگ میں رہائش پذیر افراد کو بھی تحویل میں لے کر بیجنگ منتقل کر کے مقدمے چلائے جانے کا اختیار دیا گیا تھا۔