مشرف کے مقدمے میں ایک اور جج ریٹائرڈ
Reading Time: < 1 minuteرپورٹ: ج ع
پاکستان میں خصوصی عدالت میں پانچویں مرتبہ جج تبدیل یا ریٹائرڈ ہوئے ہیں مگر سابق فوجی صدر پرویز مشرف جے خلاف غداری کیس مکمل نہیں ہو پایا۔
جمعہ کو پرویز مشرف غداری کیس سننے کرنے والی خصوصی عدالت کی سربراہ جسٹس طاہرہ صفدر بھی اپنے منصب سے سبکدوش ہو گئی ہیں۔ جسٹس طاہرہ صفدر بلوچستان ہائیکورٹ کی چیف جسٹس تھیں۔
جسٹس طاہرہ صفدر کی ریٹائرمنٹ کے سبب خصوصی عدالت ایک بار پھر نامکمل ہوگئی۔
یاد رہے کہ سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف آئین کو توڑنے پر آرٹیکل چھ کے تحت غداری کا مقدمہ چھ برس سے زیرسماعت ہے۔
پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت پہلے بھی چار مرتبہ ججز کے تبدیل یا ریٹائرڈ ہونے پر نامکمل رہ چکی ہے۔
خصوصی عدالت کے پہلے سربراہ جسٹس فیصل عرب تھے جن کی سپریم کورٹ تعیناتی کے سبب نئی عدالت تشکیل دی گئی۔
خصوصی عدالت کے کل پانچ ججز سربراہ رہ چکے ہیں جن میں سے جسٹس فیصل عرب، جسٹس مظہر عالم میاں خیل اور جسٹس یحییٰ آفریدی اب سپریم کورٹ کے ججز ہیں جبکہ جسٹس یاور علی اور جسٹس طاہرہ صفدر ریٹائرڈ ہوئے۔
خصوصی عدالت کی پانچویں سربراہ جسٹس طاہرہ صفدر تھیں۔
خیال رہے کہ خصوصی عدالت کے ایک رجسٹرار بھی سندھ ہائیکورٹ کے جج بن چکے ہیں۔
مشرف کے ایک سابقہ وکیل فروغ نسیم اس وقت وزیر قانون اور دوسرے ایڈووکیٹ انور منصور اس وقت اٹارنی جنرل کے منصب پر فائز ہیں۔
جسٹس طاہرہ صفدر یکم ستمبر 2018 کو چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کے منصب پر فائز ہوئیں۔
قانون کے مطابق آرٹیکل چھ کا ٹرائل کرنے کے لیے بننے والی خصوصی عدالت تین ججز پر مشتمل ہونا ہے جو ہائیکورٹس سے ہوں اور سربراہ سینئر جج ہونا ضروری ہے۔