تحریک آزادی مغربی بنگال سے شروع ہوئی، چیف جسٹس
Reading Time: < 1 minuteپاکستان کے چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے کہا ہے کہ تحریک آزادی مغربی بنگال سے شروع ہوئی۔ ریاست پر شہریوں کے بنیادی حقوق کا خیال رکھنا لازم ہے، وہ علاقہ اس لیے ہم سے جدا ہوا کیوں کہ ریاست نے ان کا خیال نہیں رکھا۔
رپورٹ: جہانزیب عباسی
پیر کو اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ”آج کی تاریخ سے دو دلخراش واقعات جڑے ہیں۔ ایک سقوط ڈھاکہ اور دوسرا آرمی پبلک سکول کا واقعہ ہے۔“
انہوں نے کہا کہ ریاست حکومت اور عوام کے باہمی اشتراک سے بنتی ہے۔ ریاست کو شہریوں کے بنیادی حقوق کا خیال رکھنا لازم ہے۔ اگر بنیادی حقوق کا نفاذ نہ ہو تو ریاست کا قائم رہنا مشکل ہوجاتا ہے۔
نیشنل پولیس اکیڈمی میں اپنے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ بنیادی حقوق کے نفاذ میں پولیس کا کردار ہے۔
”تحریک آزادی ویسٹ بنگال سے شروع ہوئی۔ وہ علاقہ اس لیے ہم سے جدا ہوا کیوں کہ ریاست نے ان کا خیال نہیں رکھا۔ اگر بنیادی حقوق کا نفاذ نہ ہو تو ریاست کا قائم رہنا مشکل ہوجاتا ہے۔“
چیف جسٹس نے کہا کہ آرمی پبلک سکول سانحہ نے ہم سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ وہ سانحہ ہے جس نے ملک بھر کو جھنجھوڑ دیا۔ اس سانحہ کے بعد بالاخر پوری قوم نیشنل ایکشن پلان پر متفق ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ ”نیشنل ایکشن پلان کا ایک اہم جزو کریمینل جسٹس سسٹم بھی ہے۔ ہم نے کوشش کی ہے کچھ بہتری لانے کی، اور انصاف کے شعبے میں بہتری آ رہی ہے۔“
انہوں نے کہا کہ محکمہ پولیس کی بہتری کیلیے بدقسمتی سے حکومتی سطح پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔ بنیادی حقوق کے نفاذ میں پولیس کا کردار ہے۔