پاکستان24 عالمی خبریں

لبنان پرتشدد مظاہروں میں جلنے لگا

جنوری 19, 2020 2 min

لبنان پرتشدد مظاہروں میں جلنے لگا

Reading Time: 2 minutes

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں جاری حکومت مخالف پرتشدد مظاہروں میں لبنانی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے نتیجے میں چار سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

لبنان میں گذشتہ تین ماہ سے حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے جا ری ہیں اختتام ہفتہ ان میں شدت آئی ہے۔

سابق وزیراعظم سعد حریری کے استعفا کے بعد اب مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نئی حکومت فوری طور پر تشکیل دی جائے اور موجودہ سیٹ اپ کو نااہلی کی وجہ سے فارغ کیا جائے۔

واضح رہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری نے پورے خطے کا رخ کر رکھا ہے اور مصر میں بھی آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے لوگ مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق ریڈ کراس اور سول ڈیفنس کے ادارے صرف وسطیٰ بیروت میں کم از کم 377 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات دے رہے ہیں۔

مستعفی ہونے والے وزیراعظم سعد حریری نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’مظاہروں کے طوفان کو پرسکون کرنے کا ایک طریقہ ہے کہ وقت ضائع کرنا بند کریں، حکومت بنائیں اور سیاسی اور معاشی حل کے لیے راستہ کھولیں۔ فوج، سکیورٹی فورسز اور مظاہرین محاذ آرائی کی حالت میں ہیں۔‘

#لبنان_ينتفض کے ہیش ٹیگ سے اس وقت لاکھوں افراد ٹویٹس کر رہے ہیں اور مظاہروں کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کر رہے ہیں۔

وسطیٰ بیروت میں مظاہروں کے دوران ’دنیا بھر میں انقلاب‘ کے نعرے لگانے والی ایک لڑکی کی ویڈیو ٹوئٹر پر مقبول ہو رہی ہے۔

بیروت میں مظاہرین حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ ’حکومت نااہل اور بد عنوان‘ ہے۔

سنیچر کو ہونے والے مظاہروں کا آغاز اس وقت ہوا جب منہ پر کپڑے لپیٹے مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف جانے والی سڑک پر کھڑے پولیس اہلکاروں پر پتھر، گملے اور دیگر اشیا پھینکیں۔

کچھ مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف جانے کے لئے خار دار تاریں ہٹا کر آگے جانے کی کوشش شروع کر دی اور کچھ نے ٹریفک سگنل کے پول توڑ کر انہیں پولیس کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے