امریکہ و طالبان کے امن معاہدے پر دستخط
Reading Time: 2 minutesقطر کے دارالحکومت دوحا میں دنیا کی تاریخ کی ایک طویل جنگ کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان کے جنگجو طالبان اور امریکی حکومت کے درمیان امن معاہدے پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔
معاہدے کے تحت افغان طالبان نے جنگ بندی جاری رکھی تو امریکی افواج 14 مہینوں میں افغانستان سے نکل جائیں گی۔
سنیچر 29 فروری کو منعقدہ تقریب میں طالبان کی جانب سے ملا عبدالغنی برادر جبکہ امریکہ کی جانب سے خصوصی نمئندے زلمے خلیل زاد نے معاہدے پر دستخط کیے۔ امریکی حکام بھی دوحہ میں موجود تھے اور اس موقعے پر امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امن کے بعد افغانوں نے اپنے مستقبل کا تعین کرنا ہے۔ امریکہ اور طالبان دہائیوں کے بعد اپنے تنازعات کو ختم کر رہے ہیں۔
قطر میں 30 ملکوں کے اعلیٰ حکام اور وفودبھی معاہدے پر دستخط کے وقت تھے۔
افغان طالبان کے سوشل میڈیا اور ترجمان نے دوحا معاہدے کو افغانستان کے عوام کے لیے خوشی کا تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے بیرونی تسلط ختم ہو جائے گا۔
امن معاہدے کے بارے میں وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کی عوام کے لیے پیغام دیا کہ وہ امن کے اس موقع کا فائدہ اٹھائیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو جلد طالبان نمائندوں کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کی تقریب کا مشاہدہ کریں گے جبکہ وزیر دفاع مائیک ایسپر افغان حکومت کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے۔