پاکستان پاکستان24

’اٹھارویں ترمیم سے مسئلہ، نظرثانی کریں‘

جون 17, 2020 < 1 min

’اٹھارویں ترمیم سے مسئلہ، نظرثانی کریں‘

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد وسائل صوبوں کے پاس ہیں اور وفاق کو بجٹ بنانے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں۔ این ایف سی ایوارڈ ، یہ کیسا سسٹم بنایا ہے کہ وفاق صوبوں کو پیسے دے دیتا ہے۔

بدھ کو کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ اٹھارویں ترمیم کرنے والوں نے کچھ اہم امور کے بارے میں نہیں سوچا اور اب مسائل کا سامنا ہے، اس لیے نظرثانی کی ضرورت ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’اختیارات جس قدر مرکز میں رہیں گے مسائل اس قدر زیادہ ہوں گے، جس قدر آپ اختیارات کو عوام کے قریب لے جائیں گے وہ زیادہ بہتر طور پر بتا سکیں گے کہ ان کو کیا چاہیے۔‘

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا المیہ رہا کہ پہلے مرکزی سسٹم تھا سب کچھ فیڈریشن کے پاس تھا، اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ صوبوں کے پاس چلا گیا وہاں سے اختیار بلدیاتی نظام کو جانا چاہیے تھا لیکن ایسا نہ ہو سکا۔

عمران خان نے کہا کہ قومی وسائل یعنی این ایف سی ایوارڈ کا 65 فیصد صوبوں کو چلا جاتا ہے۔ اس کے بعد سکیورٹی اور قرضوں کی اقساط کے بعد وفاق کا بجٹ 17 ارب روپے کے خسارے سے شروع ہوتا ہے اس لیے قرضے لینا پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پر بات کرنے کی ضرورت ہے، اس کا پھر سے جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے