نیب کی وجہ سے پاکستان کرکٹ ٹیم مشکل میں؟
Reading Time: 2 minutesبرطانیہ میں کرکٹ سیریز کھیلنے کے لیے موجود پاکستانی ٹیم کے سامان کو ضبط کیے جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا اور قومی احتساب بیورو (نیب) اس کا باعث بنا ہے۔
ویب سائٹ کرک انفو کے مطابق برطانیہ کی کمپنی براڈ شیٹ ایل ایل سی نے لندن میں حکام اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو خط لکھا ہے کہ نیب اور حکومت پاکستان کے ذمے قابل ادا رقم نہ دیے جانے پر وہ عدالت سے پاکستانی ٹیم کا سامان ضبط کرنے کی درخواست کرے گی۔
براڈ شیٹ ایل ایل سی نے سال 2003 سے پاکستان کے احتساب بیورو کو برطانیہ میں پاکستانی سیاست دانوں کی جائیدادوں اور اثاثوں کا کھوج لگانے کے لیے ایک معاہدے کے تحت خدمات فراہم کی تھیں۔
یہ معاہدے جنرل مشرف کے مارشل لا کے دوران کیا گیا تھا جس کے تحت جتنی مالیت کے اثاثے ملیں گے ان میں سے 20 فیصد رقم نیب کھوج لگانے والی کمپنی براڈ شیٹ کو ادا کرے گی۔ بعد ازاں نیب نے اس معاہدے کو یکطرفہ منسوخ کر دیا تھا۔
پانامہ کیس میں پاکستانی سیاست دانوں کے اثاثے سامنے آنے کے بعد براڈ شیٹ نے دعویٰ دائر کیا اور کہا کہ اب ان کو 500 ملین ڈالر رقم ادا کی جائے۔
براڈ شیٹ نے پاکستان کی سپریم کورٹ سے بھی رجوع کیا کہ ان کو جے آئی ٹی کی رپورٹ فراہم کی جائے تاکہ وہ لندن کی عدالت میں اپنے کیس کو مؤثر انداز میں پیش کر سکے۔ نیب نے اس کی مخالفت کی تھی۔
واضح رہے کہ براڈ شیٹ لندن کی عدالت میں پاکستان کی حکومت کے خلاف مقدمہ جیت چکی ہے تاہم جرمانے یا معاوضے کی رقم کا تعین نہیں کیا گیا۔
موجودہ صورتحال میں براڈ شیٹ کی جانب سے خط نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو پریشان اور ریاست پاکستان کو شرمندہ کرنے کی کوشش کی ہے تاہم قومی احتساب بیورو (نیب) جو اس کی وجہ بنا ہے اس کے چیئرمین اور دیگر افسران خاموش ہیں۔