عالمی خبریں

دنیا بھر میں مقیم سکھ مودی کی کسان پالیسی کے خلاف نکل آئے

دسمبر 19, 2020 < 1 min

دنیا بھر میں مقیم سکھ مودی کی کسان پالیسی کے خلاف نکل آئے

Reading Time: < 1 minute

دنیا بھر کے ملکوں میں مقیم سکھ برادری نے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈین کسانوں کے حق میں وزیراعظم نریندر مودی سے زرعی اصلاحات کا معاملہ اٹھائیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق انڈیا میں ہزاروں کی تعداد میں سراپا احتجاج کسانوں کو دنیا بھر سے سکھوں کی حمایت حاصل ہے جو عالمی رہنماؤں پر زور ڈال رہے ہیں کہ زرعی اصلاحات کا معاملہ وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ اٹھائیں۔

انڈیا میں ایک ماہ سے ہزاروں کی تعداد میں احتجاج کرنے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ نئے قانون سے ملک میں روایتی منڈیوں کی تباہی ہو گی، حکومت طے شدہ قیمت پر چاول اور گندم نہیں خریدے گی، اور وہ نجی شعبے کے رحم و کرم پر ہوں گے۔

دوسری جانب انڈیا کے وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ زرعی اصلاحات سے کسانوں کو ’خوش حالی‘ ملے گی۔

بیرون ممالک رہنے والے سکھوں کے انڈیا میں مقیم خاندانوں کا روزگار زراعت سے جڑا ہوا ہے۔ 1 کروڑ 20 لاکھ کے قریب سکھ اور انڈین پنجابی بیرون ملک رہتے ہیں، جو ایک متحد کمیونٹی کے طور پر انڈیا میں مقیم اپنی برادری کے معالات بھرپور طریقے سے اٹھاتے ہیں۔

امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور آسٹریلیا میں رہنے والے سکھوں نے انڈین سفارت خانے کے باہر احتجاج بھی کیا ہے تاکہ دنیا کی توجہ انڈین کسانوں کے مسئلے کی جانب دلوائی جا سکے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے