مریم اور مولانا بیمار، پیپلز پارٹی کی پی ڈی ایم اجلاس بلانے کی تجویز
Reading Time: 2 minutesپیپلز پارٹی نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز دی ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن اتحاد کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے طبیعت کی ناسازی کے باعث سیاسی سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار کو مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’مریم نواز کو تیز بخار اور گلے میں شدید درد کے باعث ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے تاہم مریم نواز کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا ہے۔‘
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بھی طبیعت خراب ہونے کے باعث سیاسی سرگرمیاں منسوخ کرتے ہوئے ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنی رہائش گاہ پر موجود ہیں۔
ادھر اتوار کی شام پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلانے کی تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کی خواہش پر پی ڈی ایم میں شامل کسی بھی جماعت کو نہیں نکالا جا سکتا۔
پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر حسین بخاری نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ پی ڈی ایم میں انفرادی فیصلوں کی کوئی حیثیت نہیں دس جماعتیں بیٹھ کر جو فیصلہ کریں گی تمام جماعتیں اسی کی پابند ہیں۔
نیر بخاری نے کہا کہ پی ڈی ایم کی بنیاد ہی پیپلزپارٹی کی زیراہتمام اے پی سی میں رکھی گئی تھی۔ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کو قائم رکھنے میں کردار ادا کرے گی، پیپلزپارٹی کو پی ڈی ایم سے نکالنے کا موقف ن لیگ کا ہوگا، لیکن پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کے فیصلوں کی پابند ہے۔
انہوں نے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی اپوزیشن لیڈر بن گئے ہیں، ن لیگ کو تحفظات ہیں تو پی ڈی ایم میں مل بیٹھ کر بات چیت ہو سکتی ہے مسائل و معاملات درپیش آتے ہیں اور ان کا حل بھی موجود رہتا ہے۔
نیر بخاری نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم میں دس جماعتیں شامل ہیں کوئی بھی انفرادی فیصلہ نہیں ہوتا تمام معاملات کو زیر غور لانے کے لئے پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس بلایا جائے۔