پاکستان پاکستان24 متفرق خبریں

براہ راست کوریج کی درخواست خارج، ججز میں جملوں کا تبادلہ

اپریل 13, 2021 < 1 min
سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا تعلق بلوچستان سے ہے۔ فوٹو: پاکستان ٹوئنٹی فور

براہ راست کوریج کی درخواست خارج، ججز میں جملوں کا تبادلہ

Reading Time: < 1 minute

پاکستان کی سپریم کورٹ نے عدالتی کارروائی کی براہ راست کوریج سے متعلق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی درخواست خارج کر دی ہے۔

رپورٹ: جہانزیب عباسی

منگل کو اکثریتی حکمنامہ جسٹس عمر عطا بندیال نے پڑھ کر سنایا۔ عدالتی کارروائی کی براہ راست کوریج کے حق میں اختلافی نوٹ بھی شامل ہے۔

چار جج صاحبان نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ چھ جج صاحبان نے براہ راست کوریج کی مخالفت میں اکثریتی فیصلہ دیا جبکہ چار جج صاحبان نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔

جسٹس فائز عیسیٰ نے کہا کہ فیصلے تحریر کرنے اور اختلاف کرنے والے ججز کے نام جاننا چاہتا ہوں۔

جسٹس عمر عطا نے جواب دیا کہ فیصلہ پڑھیں گے تو آپ کو ناموں کا اندازہ ہوجائے گا۔

 

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 27 دن کے بعد محفوظ فیصلہ سنایا گیا ہے، فیصلے کی تفصیلی وجوہات کب جاری کی جائیں گی۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ فیصلہ کتنے دن محفوظ رہا، دنوں کی گنتی نہ کریں، فیصلہ سنانا ججز کی صوابدید ہے،مختصر فیصلے کی کاپی آپ کو مل جائے گی،تفصیلی وجوہات جاننا آپ کا حق ہے۔

جسٹس عمر عطا بندیال کے تحریر کردہ فیصلے کے مطابق معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے، عدالت معلومات تک کس انداز میں رسائی دے سکتی ہے یہ انتظامی معاملہ ہے۔

اختلافی نوٹ میں براہ راست نشریات کی استدعا منظور کی گئی اور کہا گیا یہ عوامی مفاد کا کیس ہے۔

اختلافی نوٹ کے مطابق سپریم کورٹ ویب سائٹ پر براہ راست عدالتی کارروائی کو دکھایا جائے، عدالتی کارروائی کی آڈیو ریکارڈنگ ویب سائٹ پر ڈالی جائے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے