جنرل باجوہ کی عزت مگر کشمیر کے مسئلے پر الگ مؤقف
Reading Time: 2 minutesپٹرولیم کے سابق ایم ڈی وامق بخاری کی تقرری پر
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی نیب دفتر پیشی ہوئی اور ڈیڑھ گھنٹے تک تحقیقات کے بعد سوالنامہ بھی تھما دیا گیا۔
شاہد خاقان عباسی کے مطابق نیب نے کہا پی پی ایل ایم ڈی کی بھرتی غیر قانونی ہے۔
”ہماری حکومت کی ایک بھرتی غلط ہوئی ہے تو باقی سب ٹھیک ہوئی ہے ،مجھے شرمندگی ہے کہ نیب چیرمین کی بھرتی کی ہے آج دو نمبر کام انصاف کے اس ادارے میں ہو رہے ہیں ،چینی کی کرپشن انہی نظر نہیں آتی۔
شاہد خاقان عباسی نے نیب کی ٹیم کے سامنے پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہ نیب نے کہا کہ پی پی ایل ایم ڈی کی بھرتی غیر قانونی ہے ،ہماری حکومت کی ایک بھرتی غلط ہوئی ہے تو باقی سب ٹھیک ہوئی ہے ،مجھے شرمندگی ہے کہ نیب چیرمین کی بھرتی کی ہے آج دو نمبر کام انصاف کے اس ادارے میں ہو رہے ہیں ،چینی کی کرپشن انہی نظر نہیں انہوں نے مجھے سوالنامہ دیا ہے جس کا میں جواب دوں گا ۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر وزیراعظم عمران خان کو کورونا بڑھنے مہنگائی بڑھتے اور معشیت کے تباہی ہونے پرفخر ہے اس آدمی کو ماننا چاہے کہ یہ ناکام ہو گیا ہے ، ویکسینیشن ابھی تک نہیں ہو رہی نیب مجھ سے اور میں بھی نیب سے محبت کرتا ہوں اس لیے مجھے بار بار بلایا جاتا ہے۔
شاہد خاقان نے ایک سوال پر کہا کہ جنرل قمر جاوید باوجود صاحب کے ساتھ دس ماہ تک کام کیا میں ان کی عزت کرتا ہوں وہ بھی میری عزت کرتے ہیں ان کی اینکرز کے ساتھ جو گفتگو ہوئی اس کا کوئی ریکارڈ تو نہیں ہے تاہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے
میرا کہنا یہ ہے کہ پارلیمان کے علاؤہ کوئی نہیں کر سکتا ،اس معاملے پر پارلیمان ہی فیصلہ کر سکتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو پی ڈی ایم کو چھوڑ گئے ہیں انہیں مدعو نہیں کیا گیا مولانا نے پی پی پی اور اے این پی کو ایک اور موقع دیا ہے ،اگر وہ آتے ہیں واپس تو پی ڈی ایم زیادہ طاقت سے تحریک کو آگے بڑھائے گی۔